اقوام متحدہ کا شامی اسپتالوں پر بمباری کی تفتیش کا اعلان

124

نیویارک/ دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے شام میں اسپتالوں پر بمباری کے واقعات کی تفتیش کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کا ایک داخلی کمیشن اس کی رپورٹ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کو پیش کرے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نہ تو یہ فوجداری تحقیقات ہوں گی اور نہ ہی داخلی کمیٹی کے نتائج شائع کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے 30 ستمبر کو باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا جائے گا۔ حال ہی میں کئی شامی اسپتالوں پر بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دوسری جانب شام کے صوبے ادلب میں 2 ہفتوں سے نافذ نئی جنگ بندی کے باوجود مزید 6 شہری جاں بحق ہو گئے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق نے ہفتے کے روز بتایا کہ یہ شہری اسدی فوج کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کی زد میں آئے۔ ادلب اور اس کے اطراف میں جنگ بندی کے نفاذ کا آغاز اگست کے اواخر میں ہوا تھا۔ اس کا اعلان روس نے کیا تھا اور اسد حکومت نے اس پر آمادگی کا اظہار کیا۔ تاہم شامی مبصر کے مطابق اس جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اسد حکومت نے جمعہ کے روز بھی ادلب کے جنوبی دیہی علاقے میں معرۃ النعمان اور کفر نبل میں میزائل حملے کیے گئے۔ اس کے نتیجے میں 5 شہری شہید ہوئے، جن میں ایک بچی شامل ہے۔ ان کے علاوہ چھٹا شہری ادلب کے مغربی دیہی علاقے میں ایک گاؤں پر روسی فضائی حملے میں جاں بحق ہوا۔ ادھر جمعہ کے روز ایک اعلیٰ روسی عہدے دار نے کہا کہ روس، ترکی اور ایران کے رہنما پیر کے روز انقرہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں ادلب میں جاری بحران پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس سربراہ اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر حسن روحانی شرکت کریں گے۔