جبل طارق نے ایران پر عہد شکنی کا الزام لگا دیا

112

جبل طارق (انٹرنیشنل ڈیسک) جبل طارق کے جہاز رانی کے وزیر نے الزام عائد کیا ہے کہ اِن کی حکومت نے خطے کے مفاد میں ایرانی آئل ٹینکر ایڈریان ڈاریا وَن کو آزاد کیا تھا، تاہم تہران حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔ گلبرٹ لیتھوڈی کے مطابق ایران نے یقین دہانی کرائی تھی کہ تیل بردار جہاز پر لادا گیا 20 لاکھ بیرل خام تیل شام کو فروخت نہیں کیا جائے گا جبکہ اُس نے وعدے کے برعکس دمشق کو تیل فروخت کرکے بد عہدی کی ہے۔ واضح رہے کہ ایران نے اس حوالے سے موقف پیش کیا ہے کہ تیل سمندر میں ایک نجی کمپنی کو فروخت کیا گیا ہے اور یورپی یونین کی طرف سے شام پر عائد پابندیوں کا اطلاق ایران پر نہیں ہوتا۔ دوسری جانب فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے تہران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے جوہری نگرانوں کے ساتھ تعاون کرے۔ یورپی ممالک نے عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کی بریفنگ کے بعد اپنے پہلے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جوہری تونائی کے بین الاقوامی ادارے نے 8 ستمبر کو اپنی ایک رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ تہران نے ایڈوانسڈ سینٹی فیوجز نصب کر دیے ہیں یا کیے جا رہے ہیں اور ہمیں ان سرگرمیوں پر گہری تشویش ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم جوہری معاہدے کی حمایت جاری رکھیں گے اور اس کے ساتھ ایران پر زور بھی دیں گے کہ وہ اپنی مشتبہ سرگرمیوں کو ختم کر دے، جن سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور اس جانب مزید پیش رفت سے باز رہے۔ بیان کے مطابق ایران سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام متعلقہ معاملات پر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کرے۔