ٹرمپ نے افغان طالبان پر مکمل قوت سے حملے کا اعلان کردیا

96

واشنگٹن،کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹرمپ نے افغان طالبان پر مکمل قوت سے حملہ کرنے کا اعلان کردیا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ پچھلے 4 دنوں میں پہلے سے زیادہ بھرپور طاقت سے دشمن کو نشانہ بنایا ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات نہیں کررہا تاہم دشمن کے ساتھ وہ ہوگا جو کبھی نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق نائن الیون حملوں کے 18 سال مکمل ہونے پر وائٹ ہاوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں پھر سے بھرپور قوت سے حملہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کو دھمکی دی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات نہیں کررہا تاہم دشمن کے ساتھ وہ ہوگا جو کبھی نہیں ہوا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے افغانستان حملے میں امریکی اہلکارکی ہلاکت کی خبرسنتے ہی وہ مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔انھوں نے سمجھا تھا کہ اس حملے سے وہ اپنی طاقت ظاہر کرینگے لیکن انھوں نے تو اپنی کمزوری ظاہر کی۔ہم نے پچھلے 4 دنوں میں افغانستان میں پہلے سے زیادہ بھرپور طاقت سے دشمن کو نشانہ بنایا ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں بھی افغانستان میں ایٹم بم کا استعمال کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔ دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کی جانب سے مذاکرات منسوخ کیے جانے پر امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی منسوخی پر امریکا پچھتائے گا کیونکہ اس نے غلطی کی ہے۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کے پاس جہاد اور مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے افغانستان میں جہاد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا مذاکرات کے لیے راضی نہیں تو وہ غیر ملکی فوجوں کے خلاف مسلح جنگ جاری رکھیں گے۔طالبان کے ترجمان نے خبردار کیا کہ مذاکرات کی منسوخی پر واشنگٹن پچھتائے گا۔ بات چیت ہو یا لڑائی، مقصد غیر ملکی افواج کو افغانستان سے نکالنا ہے۔ امریکا نے بات چیت کا راستہ بند کیا ، اب لڑائی کا راستہ ہی باقی بچا ہے۔ جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر طالبان سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوام کو نقصان سے بچایا جا سکے۔ جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیونے کہا کہ گذشتہ دس دنوں کے اندر ہزاروں طالبان جنگجو امریکی افواج کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ