کیریکٹر سرٹیفکیٹ شناختی کارڈ گمشدگی کے لیے تھانے نہیں جانا ہو گا ،ایڈیشنل آئی جی

493

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ محکمہ پولیس کو جدید سہولتوں سے آراستہ کرتے ہوئے مددگار15کو فعال کیا جا رہا ہے اور جلد ہی ایسا سسٹم متعارف کروایا جائے گا جہاں شہریوں کی شکایت درج کرنے کے فوری بعد پولیس متحرک ہوجائے گی۔ اس حوالے سے آن لائن ٹیکسی ایپ کی طرز پرایک ایسے سافٹ ویئر پر کام کیا جارہاہے جو 15پر کال کرنے والے کی لوکیشن کی نشاندہی کرے گا اور جو بھی پولیس موبائل نزدیک ہوگی وہ فوری طور پر وہاں پہنچ کر مدد فراہم کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔اس موقع پر سائٹ کے سرپرست اعلیٰ زبیر موتی والا،صدر سلیم پاریکھ، سابق صدور جاوید بلوانی، یونس بشیر، سائٹ کے سینئر نائب صدر احسن ارشد ایوب،نائب صدر نوید بخاری،لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین عبدالہادی،ڈی آئی جی ویسٹ امین یوسف،ڈی آئی جی ٹریفک جاوید مہر،ایس ایس پی شوکت کھتیان ودیگر افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ شہریوں کو کیریکٹر سرٹیفکیٹ سمیت شناختی کارڈ گمشدگی سمیت دیگر امور کے لیے تھانے نہیں جانا پڑے گا بلکہ ویب سائٹ پر ہی تمام سہولتیں دستیاب ہوں گی جو جلد متعارف کروائی جائے گی۔ انہوں نے سائٹ ایسوسی ایشن کی نشاندہی پر اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس کا گشت بڑھانے سمیت ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ وہ سائٹ صنعتی ایریا میں تجاوزات کے خلاف مہم شروع کریں اور غیر قانونی ہوٹلوں، ٹھیلوں اور دیگر تجاوزا ت کا خاتمہ یقینی بنائیں۔قبل ازیں سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم پاریکھ نے اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کی فوری روک تھام اور سائٹ صنعتی علاقے کی سڑکوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تعاون طلب کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تک صنعتکار برادری کی گزارشات پہنچائیں کیونکہ ہم خطوط لکھ کر تھک گئے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔انہوں نے کہاکہ سائٹ کے روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد باآسانی گاڑیوں اور موٹرسائیکل پر سوار افراد کو لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں لہٰذا جب تک روڈ ٹھیک نہیں ہوں گے کرائم کونہیں روکا جاسکے گا۔انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے غیر قانونی ہوٹلوں، ٹھیلوں،پتھاروں کے خاتمے، پولیس نفری اور موبائلوں کی تعداد بڑھانے کی بھی درخواست کی۔سائٹ کے سرپرست اعلیٰ زبیر موتی والا نے کہاکہ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار،صنعتوں کی پیداواری لاگت میں مسلسل اضافہ ہونے کی وجہ سے اندازاً صرف سائٹ میں ایک لاکھ افراد بے روزگار ہوئے اور آنے والے دنوں میں یہ صورتحال مزید بھیانک نظر آرہی ہے جس سے جرائم میں اضافے کا خدشہ ہے۔انہوں نے بینکوں سے کیش نکلوانے والوںکو لوٹنے کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جرائم پیشہ افراد کواس حد تک معلومات ہوتی ہے کہ کتنے پیسے نکلوائے گئے اور کہاںچھپائے ہیں اس کی تحقیقات کی جائے۔سابق صدر جاوید بلوانی نے بینکوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بینک کے انٹری پوائنٹ پر کاؤنٹر بنایا جائے جو صارفین کے موبائل فونز جمع کرے اور واپسی پر انہیں دے دیا جائے جبکہ بینک عملے پر بھی دوران ڈیوٹی موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے جس سے بینکوں سے کیش نکلوانے والوں کو لوٹنے کے واقعات میں یقینی طور پر کمی ہوگی۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ کا سائز بڑھایا جائے تاکہ وہ کیمرے کی آنکھ میں واضح طور پر محفوظ ہوسکے جس سے جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔سابق صدر یونس بشیر نے کہاکہ جب تک سائٹ صنعتی ایریا کی سڑکوں کی مرمت نہیں کی جاتی اسٹریٹ کرائم پر قابو نہیں پایاجاسکے گا۔ہم نے غیرقانونی ہوٹل اور پتھارے ختم کروائے لیکن وہ دوبارہ قائم ہوگئے۔