بلوچستان کے مختلف محکموں میں 59 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

178

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان میں سال 2017-18ء کے دوران مختلف صوبائی محکموں میں 59 ارب روپے سے زاید کی بے
ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔ افسران کی غفلت، من پسند افراد کو نوازنے اور قواعد کی خلاف ورزیوں سے حکومتی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ برائے 2018-19ء میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مالی سال 2017-18ء کے دوران بلوچستان حکومت نے 259 ارب روپے خرچ کیے جن میں سے 161 ارب روپے کا آڈٹ کیا گیا، آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمے کے افسران کی غفلت، من پسند افراد کو نوازنے، قواعد کی خلاف ورزی سے حکومتی خزانے کوبھاری نقصان برداشت کرنا پڑا، سب سے زیادہ محکمہ آب پاشی میں 9 ارب 17 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں، بورڈ آف ریونیو میں 7 ارب 85 کروڑ، سی اینڈ ڈبلیو میں 2 ارب 96 کروڑ، محکمہ تعلیم میں ایک ارب 68 کروڑ، صحت میں ایک ارب 16 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں، اسی طرح زراعت میں 2 ارب 40 کروڑ روپے جبکہ مائنز اینڈ منرل میں ایک ارب 41 کروڑ کی بے قاعدگیاں ہوئیں، آڈٹ رپورٹ میں 14 صوبائی محکموں اور 4 خودمختار اداروں میں بے قاعدگیاں سامنے آئیں، رپورٹ میں محکموں کے ملوث افسران اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
بلوچستان محکمے