آئی سی ٹی کے شعبہ پر عائد ٹیکس کم کیے جائیں،میاں زاہد حسین

133

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں غربت کے خاتمہ کے لیے خوا تین، طلبہ اور اسمال ٹریڈرز کو انٹرنیٹ کی مفت فراہمی کے ساتھ ساتھ موبائل فونز کو تعلیم کے لیے بھی استعمال کیا جائے جس کے لیے اس شعبہ پرعائد محاصل کم کرنا ہوں گے۔پاکستان میں 15 کروڑ افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں ، براڈ بینڈ استعمال کرنے والے صارفین ساڑھے 55ملین سے متجاوز ہیں جبکہ 2020تک برا ڈ بینڈ کے استعمال میں 44فیصد اضا فہ متوقع ہے جس سے جی ڈی پی میں 4.1فیصدتک اضا فہ ہو سکتا ہے ۔چین ستر کروڑ افراد کو غربت سے نکال چکا ہے اور 2020 تک غربت کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے جس میں انٹرنیٹ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کو چین کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے جہاں دور دراز علاقوں کے رہنے والے لوگ اپنی مصنوعات ملک بھر اور دیگر ممالک میں روشناس کرواتے ہیںجبکہ ترقی پذیر علاقوں کے اسکولوں کو بھی ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سے منسلک کر دیا گیا ہے جس سے تعلیمی نظام میں انقلاب آ گیا ہے۔اس کے علاوہ انٹرنیٹ کی وجہ سے صنعت، زراعت اور صحت کے شعبوں میں بھی زبردست ترقی ہوئی ہے ۔چین میں5G کی وجہ سے نہ صرف80 لاکھ نئی نوکریاں پیدا کی جا رہی ہیں جبکہ تین سال کے اندر اندر ملک بھر میںفائیو جی کی سہولت متعارف کروانے پر غور کیا جا رہا ہے۔پاکستان بھی انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کو بہتر بنا کر ترقی کی رفتار بڑھا نے کے علاوہ غربت میں کمی لا سکتا ہے جس کے لئے نجی شعبہ کو مراعات دینے ، کمپنیوں اور صارفین کے لئے ٹیکس کم کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو درجنوں اداروں سے مختلف قسم کی اجازت درکار ہوتی ہے جبکہ انکے مطالبات بھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتے جس سے سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیلتی ہے۔انھوں نے کہا کہ موبائل فون بھی ملکی ترقی اور غربت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس لئے ان پر عائد محاصل کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ٹیلی کام کمپنیوں کو بھی ا نٹرنیٹ کا معیار بہتر بنانے کی ہدایت کی جائے۔