کراچی میں ٹریفک پولیس کی دراز دستی

335

سندھ ٹریفک پولیس نے کراچی کے شہریوں کے خلاف کمر کس لی ہے ۔ سندھ پولیس کے افسر امیر شیخ کو جیسے ہی چارج ملتا ہے ، ان کا پسندیدہ کام ہیلمٹ کے نام پر کراچی میں موٹرسائیکل سواروں سے بھتے کی وصولی ہے ۔ حیرت انگیز طور پر کراچی میں ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے خلاف مہم کا بعد میں اعلان ہوتا ہے اور اس کا بھاری کنسائنمنٹ پہلے درآمد کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد ٹریفک پولیس موٹر سائیکل سواروں پر اس طرح ٹوٹ پڑتی ہے جس طرح سے چیلیں صدقے کے گوشت پر۔ اس کے بعد ٹریفک پولیس اپنے بنیادی فرائض یعنی ٹریفک کو کنٹرول کرنا بھول جاتی ہے اوراس کا کام گروہ در گروہ ایسے مقامات پر کھڑے ہو کر شکار کو گھیرنا ہوتا ہے جہاں پر سڑک ٹوٹی ہوئی ہو ، سگنلز ہوں یا پھر موڑ ہوں ۔ بھاری رشوت وصول کی جاتی ہے اور اگر کوئی چالان پر اصرار کرے تو اس پر جسمانی تشدد کیا جاتا ہے اور بعض اوقات تھانے لے جا کر بند بھی کردیا جاتا ہے ۔ امیر شیخ کا تو تبادلہ کردیا گیا ہے مگر کراچی میں ٹریفک پولیس کی دہشت گردی یونہی جاری ہے ۔ اب ٹریفک پولیس نے غلط سمت سے آنے والے افراد کے خلاف مہم کے نام پر نیا دھندہ شروع کردیا ہے ۔ ٹریفک پولیس کے اعلامیے کے مطابق صرف گزشتہ چار روز میں پولیس نے غلط سمت سے آنے والوں سے پچاس لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا ۔ مشاہدہ تو یہ ہے کہ اس کا کم از کم 20 گنا رشوت میں وصول کیا گیا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہو اکہ پولیس نے کراچی کے شہریوں کو صرف چار روز میں ہی کم از کم دس کروڑ روپے سے محروم کردیا ۔ یہ بالکل درست ہے کہ قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے مگر اس پر پہلے نرمی سے توجہ دلانا چاہیے اور پھر اس کے بعد سختی کرنی چاہیے ۔ صرف اور صرف چالان ہونا چاہیے اور اس میں سے پولیس اہلکاروں کو دیا جانے والا کمیشن ختم کیا جانا چاہیے ۔ اس سے بھی بڑھ کر اہم بات یہ ہے کہ قانون پورے صوبے کے لیے یکساں ہے تو پھر اس کا نفاذ صرف کراچی تک ہی محدود کیوں ۔ سندھ کے دیگر شہر کیوں قانون کے اس نفاذ سے مستثنیٰ ہیں ۔ سندھ پولیس کی اس طرح کی مہم سے ایسا لگتا ہے کہ کراچی کے شہری جو پہلے ہی امن و امان کی خراب صورتحال کا شکار ہیں ، سرکاری دہشت گردی کا شکار بھی ہو رہے ہیں ۔ کراچی کی اسی ٹریفک پولیس کو نہ تو پبلک ٹرانسپورٹ کی خراب صورتحال نظر آتی ہے اور نہ ہی چنگ چی رکشوں کے کمسن ڈرائیور ۔ کراچی میں چلنے والے اکثر رکشے بغیر نمبر پلیٹ کے نظر آتے ہیں مگر یہ ٹریفک پولیس کی نگاہوں سے اوجھل ہے ۔