نئی برطانوی کابینہ میں بڑی تعداد میں بریگزٹ حامی شامل

257
لندن: وزیراعظم بورس جانسن کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
لندن: وزیراعظم بورس جانسن کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) نئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔ 31 وزرا پر مشتمل نئی کابینہ میں بریگزٹ کے حامی سیاست دانوں کو اہم ذمے داریاں سونپی گئی ہیں۔ یورپی یونین سے انخلا کے پُرزور حامی اور 2018ء میں 5 ماہ تک وزیر بریگزٹ رہنے والے ڈومینیک راب کو جیریمی ہنٹ کی جگہ وزیر خارجہ بنا دیا گیا ہے۔ ساجد جاوید کو وزیر خزانہ اور متنازع سیاست دان پریتی پٹیل کو وزیر داخلہ کا عہدہ سونپا گیا ہے۔ بورس جانسن نے سابق وزیر اعظم تھریسا مے کی کابینہ کے نصف سے زائد ارکان اپنی کابینہ میں شامل نہیں کیے۔ جانسن نے اپنی کابینہ کا پہلا اجلاس جمعرات کے روز کیا۔ دوسری جانب یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بورس جانس کو ایک خط میں لکھا ہے کہ وہ مستقبل کے حوالے سے بات چیت کے لیے طویل تعاون چاہتے ہیں۔ جب کہ بورس جانسن نے یورپی یونین کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لندن کے ساتھ طے کردہ بریگزٹ معاہدے پر نظر ثانی نہ کرنے کے اپنے فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیں۔ یہ بات انہوں نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد برطانوی پارلیمان سے جمعرات کو اپنے پہلے خطاب میں کہی۔ جانسن کے پاس کوئی نیا بریگزٹ معاہدہ طے کرنے کے لیے 100 روز سے بھی کم کا وقت ہے۔ جب کہ برطانیہ کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے وزیر اعظم جانسن کے خلاف فوری طور پر عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت سے انکار کر دیا ہے۔ عدم اعتماد کی اس تحریک کی حمایت کا مطالبہ لبرل ڈیموکریٹک رہنما جو سونسن نے کیا تھا۔ اس پر لیبر پارٹی نے کہا ہے کہ ایسا کرنا بورس جانسن کو مضبوط بنانے کے مترادف ہو گا۔ خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علاحدگی کے معاملے پر 2 وزرائے اعظم کے استعفے کے بعد بورس جانسن نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔