اسرائیل نواز سعودی کو مسجد اقصیٰ سے دھکے دے کر نکال دیا گیا

377

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی ریاست کے ویزے پر آئے ہوئے ایک سعودی کو مسجد اقصیٰ سے دھکے دے کرنکال باہر کیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سعودی صحافی نے پرانے بیت المقدس میں گھومنے کے بعد مسجد اقصیٰ کی سیر کی کوشش کی تاہم وہاں پرموجود فلسطینیوںنے اسے دھکے دے کر نکال دیا، جس پر سعودی شہری کو جان بچا کر راہ فرار اختیار کرنا پڑی۔ مقامی ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا جانے والا سعودی شہری اسرائیلی وزارت خارجہ کی دوستی مہم کے تحت بیت المقدس پہنچا تھا، جسے فلسطینیوں نے خائن اور صہیونی غاصبوں کا دوست قرار دے کراس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ واضح رہے کہ سعودی جو خود اپنا تعارف محمد سعود کے نام سے کرا رہا تھا کا کہنا تھا کہ وہ ایک صحافی اور سماجی کارکن ہے، جس نے صہیونی ریاست اسرائیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں اسے اس لیے پسند کرتا ہوں کہ یہ آزادی اور جمہوریت کا علم بردار ہے۔ اسرائیل میں آپ کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ یہاں ہرشخص اپنی مذہبی رسومات آزادی کے ساتھ ادا کرسکتا ہے۔ نام نہاد سعودی صحافی اور سماجی کارکن کی شرانگیز باتیں سن کر فلسطینی مزید طیش میں آگئے اور اسے گھسیٹ کر مسجد سے نکال باہر کیا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات، بحرین،سعودی عرب، مصر اور عراق کے صحافیوں کو تل ابیب کے دورے کی دعوت دی تھی۔