سود اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ ہے،سینیٹر مشتاق خان

508

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ایک سال کے دوران نویں مرتبہ شرح سود میں اضافہ کیا ہے، سود اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ ہے۔ شرح سود میں اضافہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ جاری رکھنے اور ملک کو غربت، پسماندگی اور ذلت میں دھکیلنے کا منصوبہ ہے۔ حکمران عوام پر مزید مظالم نہ ڈھائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ شرح سود میں تقریباً ہر ماہ اضافہ کرکے معیشت پر ڈرون حملے کیے جارہے ہیں۔ شرح سود میں نویں مرتبہ اضافہ ، مہنگائی میں اضافہ، افراط زر میں اضافہ، ڈالر کی قیمت میں اضافہ، بے روزگاری میں اضافہ، آٹا، روٹی ، دال ، گھی، چینی،بجلی، گیس، پٹرول، ڈیزل اور ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، یہ معاشی پالیسی نہیں بلکہ حکومت کی معاشی غنڈہ گردی ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا یہ مدینہ کی ریاست ہے؟ مدینہ کی ریاست میں سود کو ختم کردیا گیا تھا اور یہاں ریاست مدینہ کے دعویدار آئے روز شرح سود میں اضافہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا جس کی ’’خوشخبری ‘‘ اسٹیٹ بینک کے گورنر دے چکے ہیں۔ شرح سود میں اضافے سے پاکستان پر قرضوں کا حجم بھی بڑھ جائے گا ۔ حکومت عوام پر رحم کرے اور ان کو مزید مہنگائی کی چکی میں نہ پیسے۔ انہوں نے کہا کہ سودی معاشی نظام مسائل کا حل نہیں، سودی نظام معیشت سے ملک ہمیشہ قرضوں میں ڈوبا اور بحرانوں کا شکار رہے گا۔ ملک کو مسائل سے نکالنے کے اسلامی نظام معیشت کا اجراء وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلامی نظام معیشت ہی پاکستان کو قرضوں اور بحرانوں سے نجات دلاسکتی ہے۔ حکومت فی الفور سودی نظام ختم کرکے ملک میں اسلامی معاشی نظام رائج کرے۔