یورپ میں 150 امریکی جوہری ہتھیار موجود

371
روم: اطالوی پولیس برآمد ہونے والا میزائل منتقل کررہے ہیں
روم: اطالوی پولیس برآمد ہونے والا میزائل منتقل کررہے ہیں

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) بلجیم کے میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے یورپ میں 150 جوہری ہتھیار رکھے ہوئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق نیٹو نے اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے معلومات فراہم کیں، تاہم اب مغربی اتحاد نے معلومات کے متن میں ترمیم کرکے ذخیرہ کرنے والی جگہوں کے نام ہٹا کر وہاں اب صرف اتحادیوں کا لفظ درج کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بلجیم کے بورگل ائر بیس، جرمنی میں بوچیل، اٹلی میں آویانو او، نیدرلینڈز میں وولکل اور ترکی میں انسرلک کے مقامات پر ایٹمی ہتھیار رکھے گئے ہیں۔ بلجیم میں رکھے گئے مہلک ہتھیاروں کی تعداد 12 بیان کی گئی ہے۔ ہتھیاروں میں بی 61کی بڑی تعداد شامل ہے، جسے امریکی اور نیٹو کے رکن ممالک کے جہازوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا کہ امریکی ایٹمی ہتھیار اپنی سرزمین پر اسٹور کرنے بعد جوہری ہتھیاروں میں کمی کے بین الاقوامی معاہدے کا کیا بنے گا جس پر دنیا نے 1968ء میں دستخط کیے تھے۔ دوسری جانب اٹلی میں نیو فاشسٹ سیاسی جماعت کے خلاف پولیس کی کارروائی میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیو فاشسٹ پارٹی فورزا نووا کے زیر حراست ارکان میں سے ایک شخص کو سیاسی جماعت نے انتخابات کے لیے امیدوار نامزد کررکھا ہے۔ کریک ڈاؤن کے دوران پولیس نے اسکارپین مشین گن، آتشیں اسلحہ میں استعمال ہونے والے 306اجزا،20 سنگینیں اور مختلف قسم کے ہتھیاروں کے لیے 800گولیاں قبضے میں لیں۔ یہ تمام ہتھیار جرمنی، آسٹرین اور امریکی ساختہ ہیں۔