فلور ملز مالکان نے17 جولائی سے 3 روزہڑتال کا اعلان کر دیا

200

کراچی(اسٹاف رپورٹر)فلور ملز مالکان نے17 جولائی سے 3 روزہڑتال کا اعلان کر دیا۔ جسکی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔جبکہ اگلا لائحہ عمل 3 روز بعد سینٹرل کمیٹی کے مشاورت سے لاہور سے جاری کیا جا ئیگا۔چئرمین نے پریس کلب میں منگل کی شام پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ پاکستان کی فلور ملنگ انڈسٹری ملک کے عوام کو ان کی بنیادی غذا کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔آٹا پاکستان کے عوام کی بنیادی غذا ہے اور ہمیشہ ہی اسے کسی بھی قسم کے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چوکر پر عائد سیلز ٹیکس بھی فی الفور واپس لیا جائے،فلور انڈسٹری کبھی بھی عوام الناس کے نقصان تکلیف کا نہیں سوچ سکتی۔اگر چوکر پر عائد ٹیکس جاری رکھا جاتا ہے تو فی کلو آٹے کے سیل ریٹ میں3روپے مزید فی کلو اضافہ ہو جا ئیگا،جو غریب عوام پر بوجھ حکومت کی طرف سے ڈالنے کے مترادف ہے ،جو پہلے ہی غربت کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں تاکہ عوام کو ان کی بنیادی غذا ارزان نرخوں پر فراہم کی جاسکے۔ماضی میں کسی بھی حکومت نے گندم کی مصنوعات اور چوکر پرٹیکس عائد نہیں کیا۔وزیراعظم پاکستان ، اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ گندم کی مصنوعات پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ جیسا کہ آپ معزز حضرات کو علم ہے کہ حکومت نے بجٹ میں امسال گندم کی مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگایا ہے۔اس سلسلے میں لاہور میں12 جولائی کو سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا،جس میں چاروں صوبوں نے شرکت کی،جس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا،اور حکومت سے گزارش کی گئی کہ آٹا ، میدہ اور چوکر پر سیلز ٹیکس پر وضاحت کی جائے۔ بہرل حال کل شام مورخہ15 جولائی،سرکار کی طرف سے آٹا،میدہ پر سیلز ٹیکس کا ذکر ہے، مگر چوکرکا کہیں دور دور تک کوئی تزکرہ FBR/وضاحت نہیں ہے،جبکہ ہم نے حکومت سے گزارش کی تھی کہ گندم کی مصنوعات،آٹا،میدہ بشمول چوکر پر عائد ٹیکس اِستثنیٰ کیاجائے،جبکہ حکومت اسپر تیار نہیں ہے یہ عوام پر سراسر ظلم ہے دنیا میں کہیں بھی گندم کی مصنوعات پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں ہوتا۔۔لہذا آج شام مورخہ16جولائی 2019کو چوکر پر عائد سیلز ٹیکس واپس نہیں لیا گیا تو، پورے پاکستان کی تمام فلور ملزآج بروز (بدھ) 17 جولائی2019سے (3 ) تین روز کیلئے، مکمل طور پر ہڑتال پر جا ئیگی۔