ایف پی سی سی آئی کی بجٹ پرخاموشی تاجروں سے کھلواڑ ہے : بزنسمین پینل

440

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سیکرٹری جنرل بزنسمین پینل احمد جواد نے کہا ہے کہ فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں میں بر سر اقتدار گروپ یو نائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) بزنس مین پینل سے کیوں خائف ہے، پچھلے تین چار سالوں سے یو بی جی کی قیادت نے FPCCI کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کی اہے یہ گروپ حکومت کے ایوانوں میں اپنے ذاتی کاموں کے لئے گھومتا ہے، پچھلے چند سالوں سے ای سی جی بی ممبرز پریشان ہیں کہ یو بی جی کو ووٹ دینے کے باوجود بزنس کمیونٹی کی صحیح طرح سے وکالت نہیں ہو پا رہی۔ بزنس کمیونٹی سمجھ چکی ہے کہیو بی جی کا ٹولہ زاتی پسند اور ناپسند کے تحت کام کرتی ہے۔یو بی جی کوئی ایسا کام بتائے جو بزنس کمیونٹی کے لئے کیا ہو یا تاجروں و صنعتکاتوں کے لئے کسی ایشو پر وکالت کی ہو۔ یو بی جی ہر دور میںحکومت کی چاپلوسی کرتی رہی ہے اور خوشامدی پریس ریلیز جاری کرتے ہیں اور حالیہ بجٹ میں تاجروں کی گزارشات منوانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔احمد جوار (سیکرٹری جنرل فیڈرل) نے آج ا میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی صحیح طریقے سے بزنس کمیونٹی کا کوئی بھی کیس لڑنے میں ناکام رہی ہے۔ انجمن تاجران اور متعدد چیمبرز اور ایسوسی ایشنز جو آجکل پریشان ہیں اور ہڑتال پر جانے کا سوچ رہی ہیں اسکی وجہ ایف پی سی سی آئی ہے چونکہ انھوں نے بجٹ پر کوئی کام نہیں کیا ، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹیTDAP)) کی دگرگوں حالت کے بھی ذمہ دار یو بی جی کے قائدین ہیں، گارڈکمپنی کے لئے SROs جاری کرنے کی کہانی بھی سب جانتے ہیں۔یو بی جی یہ بتائے کہ ادارے کی عزت اور کھوئے ہوئے وقار کی بحالی میں کیا کردار ادا کیا اور بزنس کمیونٹی کے لئے کیا کردار ادا کیا۔حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ ایف پی سی سی آئی میں رسہ کشی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ ایگزیکٹو کمیٹی کو اہم معاملات میں نظر انداز کیا جا رہا ہے، سٹینڈنگ کمیٹی سمیت اہم معاملات میں اپنی پارٹی کے من پسند لوگوں کو نوازا گیا جسکی ہم مذمت کرتے ہیں۔یو بی جی نے اسلام آباد کے دفتر کو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے طور پر استعمال کرنے کی بجائے سیاسی اکھاڑہ بنا دیا گیا، اسکو مناسب استعمال نہیں کیا گیا۔ فیڈریشن کراچی کے دفتر میں سیکرٹری جنرل اور صدر فیڈریشن کا اپنا اپنا گروپ ہے کہیں بھی ہم آہنگی نظر نہیں آتی ماسوائے جب الیکشن قریب آتا ہے تو جھوٹ بول کر بہتان بازی اور کھوکھلے نعروں سے الیکشن جیت لیتے ہیں۔ احمد جواد نے کہا کہ یو بی جی جھوٹ بولنا اور غلط الزام لگانا چھوڑ دے اور اپنی کارکردگی بتائے اور اپنی کارکرگی کی بدولت ووٹ لے۔ ووٹر فیصلہ کرے گا کہ ایف پی سی سی آئی کا نظام کس کے حوالے کرنا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فیڈریشن الیکن ۲۰۲۰ کے لئے ہم پرانے الیکشن کمیشن کو آنے نہیں دیں گے۔یو بی جی گروپ بڑے پنا کا چبوت دے اور اگلی ایع سی میٹنگ میں الیکشن کمیشن کے چنائو کی منظوری دی جائے اس میں اپوزیشن کے تجویز کردہ الیکشن کمیشن کو سپورٹ کرے ای سی جی بی ممبرز بورڈ میٹنگ میں نئی الیکشن کمیشن کو منظور کریں اور حق پسند گروپ کو آگے آنے دیں۔احمد جواد نے کہا FPCCI اب ملک کے کاروباری و تاجر برادری کے سہولت کار اور رہنما ادارے کے بجائے خود ایک کاروباری دکان بن گیا۔ FPCCI کے جانب تمام چمبر اور ایسوسی ایشن کو ایک خط لکھا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اگر چمبر اور ایسوسی ایشن کے ممبران FPCCI اچیومنٹ ایوارڈز میں شرکت کرنا چاہتے ہیں تو 1500 روپے فی بندہ FPCCI کو جمع کروا دیں تاکہ ان کو ٹکٹ جاری کیا جا سکے۔ آئندہ چند روز میں FPCCI ایک اچیومنٹ ایوارڈز منقعد کرا رہی ہے۔ اس میں شرکت کے لیے اب ٹکٹ بھی لگا دیا گیا ہے۔