فلسطین: ساڑھے3 ہزار یہود کا حضرت یوسفؑ کے مزار پر دھاوا

138

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے دھاوا بولا اور تلمودی مذہبی تعلیمات و رسومات کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اس موقع پرفلسطینی شہریوں اور یہودی شرپسندوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جب کہ یہودیوں کو مقدس مقام پر دھاوے کے لیے اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے فول پروف سیکورٹی مہیا کی گئی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق بدھ کے روز تقریباً 3500 یہودی آبادکاروں نے حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا، تاہم اس سے پہلے ہی اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مزار کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ قابض فوج کی بڑی تعداد مزار کے اطراف کئی مقامات پر تعینات کی گئی تھی۔ حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوے سے قبل یہودی شرپسند گروپوں نے آباد کاروں کو حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوے کی دعوت دی تھی، جس کے بعد یہودیوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ اس موقع پر فلسطینی شہری بھی بڑی تعداد میں موقع پر پہنچے اور یہودی شرپسندوں کی اشتعال انگیزی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ شہریوں نے یہودیوں کو حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، تاہم قابض فوج نے فلسطینیوں کو وہاں سے باہر نکال دیا۔