منرل واٹر کے 11برانڈز انسانی صحت کیلیے مضر قرار

285

اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان کونسل برائے آبی وسائل (پی سی آر ڈبلیو آر) نے تفصیلی مانیٹرنگ کے بعد منرل واٹر کے11 برانڈز کو انسانی صحت کے لیے مضر اور غیرمحفوظ قرار دیا ہے۔ پی سی آر ڈبلیو آر کی جولائی تا ستمبر2020ء کی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ سوڈیم کی بڑی مقدارکی موجودگی کی وجہ سے5 برانڈز (یعنی بلیو پلس، و ائی ٹیلہ، سنلے، ایکوا کنگ اور ایلین پلس غیر محفوظ قرار دیے گئے جبکہ منرل واٹر کے2 برانڈز چناب اور ایکوا اسٹار) پی ایچ کی کم مقدار اور3 برانڈز( کیئر لائف، خالص فطرت اور ایلین پلس) آرسینک کی زیادہ موجودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پائے گئے۔3 برانڈز ( نورٹرمل واٹر، رائل پیور لائف اور ایلین پلس) مائیکرو بائیولوجیکل طور پر آلودہ پائے گئے اور اس طرح وہ پینے کے لیے غیر محفوظ تھے۔ پی سی آر ڈبلیو آر نے منرل واٹر کے پانی کی نگرانی کے لیے اسلام آباد، کوئٹہ، گلگت، ڈیرہ غازی خان ، پشاور، ساہیوال، ملتان، فیصل آباد، کراچی، بہاولپور، ٹنڈو جام، سیالکوٹ ، مظفرآباد اور لاہور سے بوتلوں میں بند واٹر برانڈز کے 125 نمونے اکٹھے کیے تھے۔