مغربی کنارے میں یہود کیلیے 5 ہزار مکانوں کی تعمیر

246
مغربی کنارہ: احتجاج کرنے والے فلسطینی قابض صہیونی فوج کی آنسوگیس سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں‘ مظاہرین زخمی کو لے جارہے ہیں

 

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے صہیونی پلاننگ و ہائوسنگ کمیٹی کو غرب اردن میں یہود کی آباد کاری کے لیے مزید 5 ہزار مکانات کی تعمیر کی ہدایت کردی۔ اسرائیل کے عبرانی اخبار ہارٹز کے مطابق یہ مکانات غرب اردن میں پہلے سے قائم یہودی کالونیوں کے اندر اور باہر تعمیر کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو آنے والے دنوں میں یہودی آباد کاروں کو غرب اردن میں بسانے کے لیے مزید آباد کاری بھی کریں گے۔ گزشتہ ہفتے السامر علاقائی کونسل کے چیئرمین یوسی داگان نے کہا کہ تھا کہ وہ جلد ہی نیتن یاہو کے سامنے غرب اردن میں یہودی آباد کاری کا ایک نیا منصوبہ پیش کریں گے۔ توقع ہے کہ اسرائیلی وزیرعظم اس منصوبے کی منظوری دے دیں گے۔ خیال رہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کا منصوبہ ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب دوسری طرف بعض خلیجی عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد اس کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ کہا تھا کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرکے غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے منصوبے پرعمل روک دیا ہے۔ تاہم نیتن یاہو کے اس فیصلے نے خلیجی ممالک کے دعوے کا پول کھول دیا ہے۔ اسرائیل نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر 1967ء کی 6 روزہ جنگ میں قبضہ کیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل اس علاقے میں کم سے کم 7 لاکھ یہودکو بسا چکا ہے۔ عالمی برادری اس آبادکاری کو غیرقانونی قرار دیتی ہے۔