کراچی میں لیڈی ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی میں استعمال ہونے والے اسلحے کے مالک نے پولیس سے رابطہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق 4روز قبل گزری کی رہائشی لیڈی ڈاکٹر ماہا نے گھر میں مبینہ طور پر خودکو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا، مبینہ خودکشی کے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے اور ابتدائی شواہد اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں پولیس تفتیش کو آگے بڑھا رہی ہے۔
تحقیقات میں نئی پیش رفت سامنےآئی ہے جس میں تفتیش کاروں نے واردات میں استعمال ہونے والے اسلحے کے مالک کا پتہ لگا لیا ۔اسلحہ سعد نصیر نامی شخص کا ہے جو اس نے 2010 میں خریدا تھا۔
نصیر نے 2010 میں پستول بشیرخان ٹریڈنگ کمپنی سےخریدا تھا۔میڈیا پر خبریں چلیں تو سعد نصیر نے متعلقہ پولیس اسٹیشن سے رابطہ کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ سعد نصیر نے اسلحہ اپنے ایک دوست کو دیا تھا، لیکن ڈاکٹر کو اسلحہ اس کے دوست نے دیا یا کسی اور کے ذریعے پہنچا، سعد نصیر نے تھانے آکر سرکاری طور پر بیان قلمبند نہیں کرایا ہے۔
سعد نصیر ڈیفنس کا رہائشی ہے اور شادی شدہ ہے، سعد نے پولیس افسر سے رابطہ کیا اور پستول کے حوالے سے اہم معلومات دیں۔