حکومت کو بلیک میل کرنے کیلیے چینی مہنگی کی گئی‘ شبلی فراز

197

اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت کو بلیک میل کرنے کے لیے چینی مہنگی کی گئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم کی زیر صدارت مہنگائی اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کے جائزہ اجلاس کے بعد پی آئی ڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں کے پیچھے سوچ کا محور غریب اور پسماندہ طبقے کی فلاح و بہبود ہے،ماضی کے حکمرانوں نے ذاتی مفاد اور اشرافیہ کے لیے پالیسیاں بنائیں اور غریب طبقات کو ہمیشہ نظر انداز کیا، حکومت کی سبسڈی سے توسب لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور اشرافیہ بھی مستفید ہوتا ہے لیکن اب ایک ایسا لائحہ عمل بنا رہے کہ سبسڈی سے صرف غریب مستفید ہو سکے ، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بڑے چیلنجز پر خاصی حد تک قابو پالیا ہے اب اس کا محور ماضی کے نظر انداز طبقات کی فلاح و بہبود ہے، وزیراعظم باقاعدگی سے مہنگائی کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی حکام سے بریفنگ لیتے ہیں، سندھ میں صوبائی حکومت کی طرف سے گندم جاری نہ کرنے کی وجہ سے قیمتیں سب سے زیادہ ہیں، وزیر اعظم نے ملک بھر میں اشیائے ضروریہ خصوصا غریب عوام کے استعمال کی اشیاء آٹا، چاول چینی اور دالوں سمیت 17اشیاء کی قیمتوں کو یکساں رکھنے کے لیے میکانزم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد چینی کی قیمتوں میں اضافہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ،حکومت مافیا کے گٹھ جوڑ کے دباؤ میں کسی صورت نہیں آئے گی، گنے کی کرشنگ بروقت شروع کرانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے نیا قانون لا رہے ہیں جس کے تحت کرشنگ میں تاخیر کرنے والی شوگرمل کو 50 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد سے کوویڈ۔19 کی صورتحال کے باوجود بڑے چیلنجز پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، اب حکومت کی توجہ غریب عوام کی فلاح و بہبود پر ہو گی۔