حضرت فاطمہ کے گستاخوں کا ہر سطح پر تعاقب کیا جائے گا، پیر سید عثمان شاہ

2639

کراچی: مجلس فکر اہلسنت پاکستان کے چئیرمین حضرت پیرسید عثمان شاہ ترمزی قادری فیروزی کا کہنا ہے کہ گستاخ اہلبیت مولوی اشرف آصف جلالی کے بیان سےکروڑوں مسلمانوں کی نہ صرف دل آزاری ہوئی بلکہ وہ گناہ کبیرہ کے بھی موجب ہوئے جس کی وجہ سے عاشقان اہل بیت و اصحاب میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ حضرت بی بی پاک کے لیے جو الفاظ ‘خطا’ کے مولوی جلالی نے بولے ہیں اس طرح کے الفاظ اور اس طرح کی بےادبی چودہ سو سال کی تاریخ میں کسی بھی مسلمان نے نہیں کی، جو اندازِ بے ادبی سیدہ پاک کے حوالے سے جلالی نے اختیار کیا ہے ایسا تو مروان و یزید جیسے بدبختوں نے بھی اختیار نہیں کیا۔

جلالی کے اسی انداز کی وجہ سے اب مخالفین امیر المئومنین حضرت سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخیاں کر رہے ہیں ۔

 یہ موقع مولوی جلالی اور انکے حواریوں ہی نے ان لوگوں کو فراہم کیا ہے ، سیدنا صدیق اکبر کی شانِ اقدس میں گستاخی و بے ادبی کرنے والے بھی سُن لیں کہ نہ تو بی بی پاک کی شان میں بے ادبی برداشت کی جاسکتی ہے اور نہ ہی حضرت ابو بکر صدیق کی گستاخی برداشت کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے میں نہ تو حضرت بی بی پاک خاتون جنت دختر رسول سے کوئی خطاء ہوئی اور نہ ہی حضرت ابو بکر صدیق رضہ اللہ تعالیٰ عنہ نے کسی غلطی کا ارتکاب کیا ، یہ دونوں عظیم شخصیات ہر قسم کی خطاء سے محفوظ ہیں۔

ڈاکٹر مولوی جلالی نے قضیہ فدک کے بیان میں حضرت پیر مہر علی شاہ رحمۃاللہ علیہ کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے غلط بیانی کی اور پیر صاحب کی بات بیان کرتے ہوئے حضرت سیدہ پاک کی طرف ‘خطا’ اور ‘غلطی’ کا جملہ منسوب کیا ۔ جو کہ پیر صاحب کی ذات پر تہمت کے ساتھ ساتھ حضرت بی بی پاک کی صریح توہین و بے ادبی ہے ۔

اسی وجہ سے اُن کے خلاف پوری دنیا میں آواز بلند ہو رہی ہے سوشل میڈیا سمیت تمام حلقوں میں مسلمان اُن کو توجہ دلانے کیساتھ مذمت بھی کر رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ  میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر ڈاکٹر جلالی اب بھی باز نہ آئے اور اس غرور اور تکبر کے ساتھ اپنی بات پر قائم رہے توبہ اور رجوع الیٰ اللہ نہ کیا تو پھر صرف مذمت ہی نہیں بلکہ مرمت بھی ہو گی ۔

لہذا عوام بھی ایسے نفرت پھیلانے والے عناصر سے دور رہیں اگر یہ عناصر اب بھی باز نہ آئے تو ان کا ہر سطح پر تعاقب کیا جائے گا۔