مودی کی نئی حکومت کو ایک برس مکمل اپوزیشن کی کڑی تنقید

366

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے دوسرے اقتدار کو ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن نے مودی کو تنقید کا ہدف بنالیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں نے کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے میں ناکا می پر مودی سرکار پر شدید نکتہ چینی کی۔ ایک طرف اپوزیشن حکومت کا اصل چہرہ دکھانے کی کوشش میںہے، جب کہ دوسری جانب بی جے پی ایک سال مکمل ہونے پر جشن منارہی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم کے نام ایک مکتوب لکھا ہے، جسے بے جے پی کے آلہ کار میڈیا میں وسیع پیمانے پر شائع کیا گیا ہے۔ مودی نے خط میں اپنی دور کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت نے ایک برس میں اپنے فیصلوں سے بھارت کو عالمی سطح پر قائدانہ کردار ادا کرنے کے لائق بنایا۔ اپنے کارنامے گنواتے ہوئے مودی نے متنازع شہریت ترمیمی قانون، کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت دینے والی دفعہ 370 کے خاتمے، بابری مسجد پر عدالتی فیصلے اور 3طلاق سے متعلق نئے قانون کا خصوصی ذکر کیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ وہ امور ہیں، جن کے ذریعے ملک میں مسلمانوں کو دبایا اور ان کے تشخص کو مسخ کیا جارہا ہے۔ ادھر اپوزیشن جماعت کانگریس نے بی جے پی کے جشن کو ’مجبور عوام اور بے حس حکمران‘ کا نام دیا ہے۔ کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مودی کے اقتدار کے ساتویں برس بھارت ایسے موڑ پر کھڑا ہے ، جہاں حکومت کے پاپوں تلے عوام دبے ہوئے ہیں۔ مودی نے 2 کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا اور اب حال یہ ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح 27 فیصد سے بھی زیادہ ہے، جو 1947ء کے بعد نیاریکارڈ ہے۔ کورونا وائرس کے بحران سے پہلے ملکی معیشت سے متعلق اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک پہلے ہی سے تباہی کے دہانے پر تھا۔