مشرقی شام میں جھڑپ‘ 3 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق

210

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں اسدی فوج کی حمایت یافتہ ملیشیا نے جنوبی ضلع دیرہ پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسد نواز ملیشیا نے دیرہ کے مغربی علاقوں میں مزاحمت کاروں کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران 3 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ مزاحمت کاروں کی جانب سے جوابی کارروائی پر فریقین کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں، جن میں کئی حملہ آور ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب شام میں تُرک فوج کی گشتی ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا۔ خبررساں ادارو کے مطابق تُرک فوج کے خلاف کارروئی میں جنگجو تنظیم حراث الدین کے ملوث ہونے کا شبہہ ہے، تاہم تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں اس کی تردید کردی گئی۔ یہ حملہ ایم 4 ہائی وے پر گشت پر مامور اہل کاروں پر کیا گیا۔ یہ وہی علاقہ ہے،جہاں چند روز قبل جنگ بندی کے بعد روسی اور تُرک فوج نے مشترکہ گشت کیا تھا۔ واضح رہے کہ اسدی فوج نے شامی مزاحمت کاروں کے آخری ٹھکانے ادلب میں جنگ بندی معاہدے کے باجود دوبارہ صوبے پر چڑھائی کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اس سلسلے میں اسدی فوج نے ادلب کے شمالی اور جنوبی اضلاع لاذقیہ، حما اور حلب میں مزاحمت کاروں کونشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ادھر روسی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مزاحمت کاروں کی تنظیم تحریر الشام اور دیگر گروہ جنگ بندی کا فائدہ اٹھاکر خود کو منظم کررہے ہیں۔