پاکستان میں کوئی ٹیکس دینا نہیں چاہتا، نظام درہم برہم ہے، شبر زیدی

243

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے ملک کے ٹیکس نظام کے ناکامی کی طرف جانے کا اعتراف کرلیا۔اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ملک کا ٹیکس نظام درہم برہم ہے ، پاکستان میں کوئی بھی ذاتی طور پر ٹیکس نہیں دینا چاہتا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ مانتے ہیں کہ ٹیکسیشن کا نظام ناکامی کی طرف جا رہا ہے ،ٹیکسیشن کو عوام کی مدد سے صحیح کرنا ہے اور سسٹم میں بنیادی تبدیلیاں کرنی ہیں۔چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس کا زیادہ بوجھ مینو فیکچرنگ سیکٹر اٹھا رہا ہے، لوگ ٹیکس بوجھ کی وجہ سے مینو فیکچرنگ سے بھاگ رہے ہیں، ریفارم پالیسی کے مطابق ٹیکس کا بوجھ تمام سیکٹرز میں برابر بانٹا جائے گا۔انہوںنے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ریویو کے بعد ٹیکس ہدف پر نظرثانی کریں گے، درآمدات میں کمی سے ٹیکس ریونیو میں 200 ارب کا نقصان ہوا، کاروبار بڑھانے کیلیے ٹیکس تجاویزکوعملی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق تمام تجاویزکوعملی شکل دیں گے۔لائسنس کی شرط ختم ہونے سے عام آدمی کے کاروبار میں اضافہ ہوگا۔ کوشش کررہے ہیں شناختی کارڈ کی شرط کے معاملے کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ریویو کے بعد ٹیکس ہدف پر نظرثانی کریں گے۔ درآمدات میں کمی سے ٹیکس ریونیو کو 200 ارب کا نقصان ہوا۔ درآمدات میں اضافہ ہوا تو پھرٹیکس اقدامات کا ازسرنو جائزہ لیں گے۔اسی طرح نیشنل ٹیرف کمیشن کوری وائٹلائزکریں گے۔برآمدات کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔ برآمدات کوبڑھانے کیلیے مل کرکام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا اورآٹے کا کوئی بحران نہیں ہے۔ مشیر خزانہ دوست ہیں، ان سے کوئی اختلاف نہیں، طبیعت کی ناسازی کے باعث چھٹی پر تھا، اب طبیعت ٹھیک ہے۔