ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر مزید معاشی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

305

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کے بعد ایران پر مزید سخت معاشی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران دہشتگردوں کا سرپرست اعلیٰ ہے۔

عراق میں فوجی اڈوں پر ایران کے حملے کے بعدکی صورتحال پرپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ رات کے ایران کے حملے میں کوئی امریکی اورعراقی  زخمی نہیں ہوا،وجی اڈوں پر ایران کے حملے سے بہت کم نقصان ہوا، ایران مہذب دنیا کو خوف زدہ کرتا رہاہے، دنیا نے ایران کے تباہ کن رویے کو ایک عرصے تک برداشت کیا،اب وہ دور ختم ہوگیا ہے،امریکی افواج کسی بھی چیزکے لئے تیار ہیں ، ارلی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا  ۔

امریکی صدرنے کہا کہ میرے حکم پر جنرل سلیمانی کو حملے میں قتل کیا گیا، جنرل سلیمانی ہزاروں امریکیوں کے قتل میں ملوث تھا ، وہ امریکی مفادات پر حملے کی پلاننگ کر رہے تھے، جنرل سلیمانی نے حزب اللہ سمیت دیگر دہشت گردوں کو تربیت دی، اسے بہت پہلے مار دیا جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران پر مزید سخت معاشی پابندیاں عائد کرنے کافیصلہ کیا ہے،ایران نے معاہدے کےباوجودیمن اور افغانستان میں دہشت گردی کو فروغ دیا،ایران کی دہشت گردی اب قبول نہیں کی جائے گی، ایران نے یمن ،لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی،ایران تشدد پھیلاتا رہا تو خطے میں امن نہیں آسکتا۔

ڈونلڈ ٹرمپ  نے کہا کہ میں نیٹو سے کہتا ہوں کہ مشرق وسطی میں مزید متحرک کردار ادا کرے،امریکہ کے پاس دنیا کی طاقتور ترین فوج ہے، بہترین اور طاقتور فوج کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اسے استعمال کریں گے، ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے، ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے، جب تک میں ہوں ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے نہیں دوں گا۔

صدر ٹرمپ نے کا کہ ایران پستی کی جانب جا رہا ہے،داعش ایران کافطری دشمن ہے،داعش کی تباہی ایران کیلئے فائدہ مند ہے، ہمیں داعش کی تباہی اور دیگر مشترکہ ترجیحات پر کام کرنا چاہیے،امریکا ان تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتاہے جو امن چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں ایران میں خوشحالی آئے،ایرانی قوم کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے،امریکا ایران کے عوام اور قیادت کیلئے وہ مستقبل چاہتاہے جو ان کاحق ہے۔