نیشنل پریس کلب سالانہ انتخابات کے خلاف حکم امتناعی خارج

395

اسلام آباد کی سول کورٹ نے نیشنل پریس کلب کے سالانہ انتخابات کے خلاف حکم امتناعی خارج کرتے ہوئے فیصلہ جاری کردیا ۔

اسلام آباد کے سول جج درجہ اول وقاص احمد راجہ نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیصلے میں قراردیا کہ طے شدہ قانون ہے کہ بادی النظر میں کیس بنانے کیلئے بھی شواہد کی ضرورت ہوتی ہے ،درخواست گزار کے پاس بادی النظر میں اپنے حق میں کوئی کیس ہے ہی نہیں، درخواست گزار نے 597 لوگوں کو خلاف آئین پریس کلب کی ممبرشپ دینے کا الزام لگایا ہے ،نیشنل پریس کلب کے آئین میں اعتراضات کے ازالے کیلئے فورم موجود ہے، درخواست گزار نے آئین کے مطابق متعلقہ فورمز سے رجوع ہی نہیں کیا۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ گورننگ باڈی نے خلاف آئین اقدامات اٹھائے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے گورننگ باڈی کے خلاف کوئی تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کرائی ،عدم اعتماد نہ کرنے کے باعث درخواست گزار کی اس دلیل میں وزن نہیں، کمپیوٹر آپریٹرز اور کلرکوں کو پریس کلب کی ممبرشپ دینے کا دعوی غلط قرار دیتے ہوئے فیصلے میں کہا گیا کہ بیان کردہ ممبران دو سال سے زائد عرصہ سے بطور ایڈیٹوریل اسسٹنٹ کام کر رہے ہیں، ممبران کے دو سال سے زائد عرصہ سے ایڈیٹوریل اسسٹنٹ ہونے کے شواہد پیش کئے گئے۔

الیکشن ہونے کے بعد درخواست گزار دعویٰ جیت جائے تو اسکا ازالہ موجود ہے، الیکشن لمبے عرصہ روکنے کے بعد دعوی مسترد ہونے پر کوئی ازالہ موجود نہیں، درخواست گزار کا کیس کمزور ہے حکم امتناعی کی درخواست خارج کی جاتی ہے ۔عدالتی فیصلہ کے بعد پریس کلب الیکشن کمیٹی کے چیئرمین نے آج بدھ کو الیکشن کرانے کا اعلان کر دیا جس کے مطابق آج 28 مارچ کونیشنل پریس کلب کے انتخابات ہوں گے۔

،پولنگ صبح 9 بجے سے رات 10 بجے تک جاری رہے گی ،پولنگ کے دورا ن شام 6سے8 بجے تک افطاری کا وقفہ ہو گا،افطاری کے بعد 8 بجے سے10 بجے تک دوبارہ ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا جس کے بعد ووٹنگ گنتی کا عمل شروع کیا جائیگا۔