دنیا بھر میں ترک ڈرون طیاروں کی مانگ بڑھ گئی

209

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کی دفاعی اور ہوابازی کی صنعتوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ سب سے قابل ذکر ترکی کے بیرقدار ٹی بی 2 ڈرون ہیں جو یوکرائن، پولینڈ اور ہنگری کو بھی برآمد کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ رواں برس ڈرون طیاروں کی برآمد میں گزشتہ برس کی نسبت 40فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 11ماہ کے دوران دفاعی شعبے میں ترکی کی مجموعی برآمدات کی مالیت 2.8 ارب امریکی ڈالر رہی۔ دفاعی شعبے کے نگران اسماعیل دمیر نے امید ظاہر کی کہ رواں برس کے اختتام تک دفاعی اور ہوابازی کے شعبوں کی مجموعی برآمدات 3ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے ہر شعبے میں ترقی کی ہے۔ 20برس پہلے صرف 62 دفاعی منصوبے تھے،جب کہ اب ایسے منصوبوں کی تعداد 750 سے تجاوز کر چکی ہے ۔ 10برسوں کے دوران ترکی ڈرونز برآمد کرنے والا ایک بڑا ملک بن کر سامنے آیا ہے۔ ترکی میں تیار کردہ بیرقدار ٹی بی 2 ڈرون کی طلب دنیا بھر میں بڑھی ہے۔ آذربائیجان، کرغیزستان، ترکمانستان، قطر، لیبیا کے علاوہ یورپی یونین کے رکن ممالک پولینڈ اور ہنگری ان ڈرون کے اہم خریدار ملک ہیں۔اب کئی دیگر ممالک بھی ان ڈرون کے حصول میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ جلد ہی عراق بھی 10کروڑ ڈالر مالیت کے ڈرون خریدے گا۔دوسری جانب یوکرائن سے ممکنہ جنگ میں انقرہ کے ہتھیار وں سے روس شدید خائف ہے۔ اس سلسلے میں روسی صدر پیوٹن نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے یوکرائن کی طرف سے ترکی کے تیار کردہ ڈرون استعمال کرنے پر یوکرائن ترکی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ صدر پیوٹن نے ترک ہم منصب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیف ترک بیرقدار ڈرون تنازع میں استعمال کر رہا ہے ۔