قومی شناخت کارڈ کے حصول کے لیے سخت شرائط رکھنے پر سندھ ہائیکورٹ نے سخت اظہار برہمی کیا ہے۔
شناختی کارڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عدنان اقبال چودھری نے کہا کہ شناختی کارڈز بنانے کے لیے جو شرائط رکھی گئی ہیں وہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔
عدالت نے کہا کہ سخت شرائط رکھ کر لوگوں کی توہین کی جاتی ہے جن کاکوئی خونی رشتہ نہیں وہ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے کہاں جائیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ پالیسی معاملات میں شہریوں کو شرائط پوری کرنا ہوں گی جس پر عدالت نے کہا کہ جن لوگوں نے غلط کام کیے ان کے خلاف تو کارروائی ہونی چاہیے۔
عدالت نے شہری اور دیگر درخواستوں پر نادرا اور دیگر سے رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب نادرا نے واضح کیا ہے کہ اس نے شناختی کارڈ سے متعلق پالیسی میں اصلاحات کی ہیں اور زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں تاہم ان دعوؤں کے باوجود شہریوں کو شناختی کارڈ بنوانے اور اس کے حصول میں کئی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔