وبا کے دوران یورپی یونین میں کرپشن بڑھ گئی

221
ووہان: کورونا کا نقطہ آغاز سمجھے جانے والے شہرمیں ہزاروں طلبہ ایک ہی اسٹیڈیم میں جمع ہیں

برلن/ ووہان (انٹرنیشنل ڈیسک) کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے یورپی یونین کے اندر کرپشن میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اس بحران کی وجہ سے لوگ طبی خدمات حاصل کرنے کے لیے رشوت کا استعمال بھی کر رہے ہیں اور یورپ کی کچھ حکومتیں اس وبا کو اپنے مقاصد کے لیے بھی استعمال کر رہی ہیں۔ تنظیم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ بالخصوص صحت کے شعبے میں کرپشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس رپورٹ کی تیاری کے لیے یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں سے 40ہزار افراد کے انٹرویو کیے گئے۔ دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں کورونا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد طلبہ نے پہلی بار تقریب تقسیم اسناد میں شرکت کی۔ اس دوران کسی نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا، جو عالمی وبا کا نقطہ آغاز بننے والیشہر کے بالکل محفوظ ہونے کی جانب اشارہ تھا۔ اس شہر میں دنیا کا سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔ 2019ء کے اواخر میں کورونا وبا کا آغاز اسی شہر سے ہوا تھا۔ اسی تناظر ووہان کے متعدی بیماریوں سے متعلق تحقیقی ادارے کے سربراہ شی جنگ لی نے ووہان لیبارٹری کے کورونا وائرس پیدا کرنے یا پھیلانے سے متعلق دعووں کے خلاف ردعمل دیا ہے۔شی نے نیو یارک ٹائمز کو ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا کو پیش آنے والی اس آفت کی ذمے دار ووہان لیبارٹری نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں ثبوت سے عاری چیز کا ثبوت کہاں سے پیش کروں؟ دنیا اس نتیجے پر کیسے پہنچی میری سمجھ سے باہر ہے۔ ایک بے قصور سائنسدان پر مستقل کیچڑ اچھالا جا رہا ہے۔