نریندر مودی ایک بار پھر اقتدار کا خواب دیکھنے لگا، بھارتی مسلمانوں کا عدم تحفظ مزید بڑھ گیا

309

نئی دہلی: بی جے پی  کی حکومت کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی ایک بار پھر نئے دورِ اقتدار کے خواب دیکھ رہے ہیں، جب کہ بھارت میں بی جے پی ہی ہی کی دوبارہ حکومت بننے کے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمانوں میں احساس عدم تحفظ بڑھتا جا رہا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت میں 10 سال سے مسلسل اقتدار پر براجمان  مودی ایک بار پھر نئی حکومت بنانے کے خواہاں ہیں اور تیسری مرتبہ الیکشن میں کامیاب ہونے کے دعوے کررہے ہیں۔ بھارت میں ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانے والے نریندر مودی کے گزشتہ اورموجودہ ادوار میں بھارت میں مسلمانوں کا جینا حرام کردیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو ہر سطح پر ہر طرح سے زدوکوب کیا جار ہا ہے، ان کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو بھی غیر قانونی اور تجاوزات قرار دے کر مسمار کرنے کی مہمات جاری ہیں، جس میں ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانے والی مودی سرکار نے ہندو انتہا پسندوں کو مکمل اور کھلی چھوٹ دےرکھی ہے۔

بھارتی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہم گھروں سے نکلنے سے ڈرتے ہیں، یہاں انصاف کا قتل عام ہو چکا ہے۔ نماز پڑھتے ہوئے ہمیں بھارتی پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ 20 کروڑ بھارتی مسلمان مودی کے زیر حکومت اپنے مذہب اور بنیادی حقوق کو لے کر نہایت تشویش کا شکار ہیں۔

بھارتی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ بِہار میں حکومت اور پولیس یک طرفہ انصاف کرتی ہے۔ ہم ایک آزاد ملک میں رہ کر بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر کسی پارٹی کو حق نہیں کہ ووٹ مانگے۔ بی جے پی کے ترقیاتی کاموں کا مرکز صرف دہلی ہے لیکن بہار بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔