لکی مروت میں ڈی ایس پی، ان کا گن مین شہید

185

لکی مروت: خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت میں رات گئے ایک حملے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور ان کا گن مین شہید ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی گل محمد خان لکی مروت میں معمول کے گشت پر تھے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے پولیس وین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ان کا گن مین شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں نورنگ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر (ٹی ایچ کیو) ہسپتال لے جایا گیا جہاں علاج کے دوران دونوں دم توڑ گئے۔

واقعے کے بعد پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے حملے کافی عرصے سے اپنی لپیٹ میں ہیں۔

گزشتہ 27 مارچ کو خیبر پختونخواہ کے ضلع شانگلہ میں واقع قصبے بیشام کے قریب 5 چینی شہری اس وقت ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب وہ گاڑی میں سوار تھے.

علاقائی پولیس سربراہ [ڈی آئی جی مالاکنڈ] محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی انجینئروں کے قافلے سے ٹکرا دی جو اسلام آباد سے داسو میں اپنے کیمپ کی طرف جا رہا تھا۔  گنڈا پور نے رائٹرز کو بتایا، “اس حملے میں پانچ چینی شہری اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہو گئے۔”

داسواپر کوہستان ضلع کا ہیڈکوارٹر ایک بڑے ڈیم کی جگہ ہے اور اس علاقے پر ماضی میں بھی حملہ کیا گیا تھا۔ 2021 میں ایک بس میں ہونے والے دھماکے میں نو چینی شہریوں سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

گنڈا پور نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ قافلے میں شامل باقی لوگوں کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔

اس دن کے اوائل میں، سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کافی عرصے سے دہشت گردی کے خاتمے میں مصروف ہے۔