ڈیٹا چوری کیس میں نادرا کے 8 اہلکار معطل

157
identify

اسلام آباد: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی سفارش پر ڈیٹا چوری کیس میں کارروائی شروع ہونے پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 8 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق نادرا کے ایک درجن سے زائد افسران کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور 8 کو معطل کر کے چارج شیٹ کر دی گئی ہے۔ تاہم عدالتی کارروائی اور ڈیٹا پرائیویسی کی وجہ سے افراد کے نام شیئر نہیں کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے نادرا کی جانب سے شہریوں کا ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کی تھی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2019 سے 2023 تک ملتان، پشاور اور کراچی کے نادرا دفاتر کی مدد سے 27 ملین پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری کیا گیا۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ملتان سے پشاور اور پھر دبئی تک ڈیٹا حاصل کیا گیا اور ارجنٹینا اور رومانیہ میں بھی فروخت کیا گیا۔

رپورٹ میں نادرا کے کئی سینئر افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سائبر کرائم کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم مارچ 2023 کے سائبر حملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی تھی، جس میں فوجی حکام سمیت شہریوں کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کی گئی تھی اور چوری کی گئی تھی۔

جے آئی ٹی نے انکوائری مکمل ہونے کے بعد اپنی رپورٹ اس وقت کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو پیش کی۔ نگراں وزیراعظم نے نادرا کو نتائج اور سفارشات کے مطابق کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔

رپورٹ میں شہریوں کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے مجوزہ اقدامات میں ٹیکنالوجی اپ گریڈ کے ساتھ ساتھ ریگولیٹری اقدامات بھی شامل ہیں۔ دریں اثنا، حکام نے وزیر اعظم کے احکامات کی روشنی میں تعمیل کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات سے ہنگامی خدمات کی بہتر فراہمی ممکن ہو سکے گی اور معیاری ڈیٹا بیس کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔