شہبازشریف کیا آخری فلسطینی کی موت کا انتظار کررہے ہیں؟ سابق سینیٹر مشتاق

355
waiting for the death

اسلا م آباد: غزہ بچاؤمہم کے نومنتخب سرپرست سابق سینیٹرمشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف اوردیگرمسلمان حکمران کیا آخر فلسطین کی موت کا انتظار کررہے ہیں۔

مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ غزہ کو وسیع قبرستان میں تبدیل کیا جارہا ہے فوری طور پر امریکی سفیر کو طلب کرکے اسرائیلی دہشت گردی کی امریکی سرپرستی  پر احتجاجی مراسلہ دیا جائے ،پاکستان ترکیہ اورملائیشیا کی بحریہ کے مشترکہ فلوٹیلا بھیج کرغزہ کے اقتصادی محاصرہ کو توڑا جائے انسانی امداد  کے زمینی اور سمندری راستوں کو کھلوایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو نیشنل پریس کلب میں غزہ بچاؤمہم  میں سرپرست کی حثیت سے شامل ہونے کے موقع پر دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر غزہ بچاؤمہم  کی قیادت نے  24 مارچ کو ڈی چوک پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ۔

سابق سینیٹرمشتاق احمدخان نے  مطالبہ کیا کہ فلسطین کے بارے  میں  قومی اسمبلی سینیٹ اور مشترکہ اجلاس  کے قراردادوں کی  پاسداری کی جائے  ،پاکستان کی اعلی قیادت  ریاست اور ادارے  آزادی فلسطین کے لئے اپنی زمہ داری ادا کریں بانی پاکستان نے اس حوالے سے دوٹو ک اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترکیہ اورملائیشیا کی بحری افواج کا مشترکہہ فلوٹیلا بھیج کرغزہ  کو خوارک پہنچائی جائے فلسطینی بچے بھوک سے مررہے ہیں  ہزاروں شدید بیماروں کا غزہ سے علاج کے لئے انخلاکو یقنی بنانا ضروری ہے یہ کام پاکستانی کرسکتے ہیں انھیں راستہ فراہم کیا جائے ، پاکستانی ، غزہ کے بیماروں اور بھوک سے  نڈھال بچوں تک پہنچنا چاہتے ہیں27بچے بھوک سے دم توڑ چکے ہیں  امریکہ اسرائیلی دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے یورپ مغرب میں احتجاج ہورہا ہے کیا  وزیراعظم شہبازشریف اوردیگرمسلمان حکمرا ن  آخری فلسطین کے شہید ہونے  کا انتظار کررہے ہیں امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا جائے۔