جماعت اسلامی نے اوگرا سماعت میں گیس قیمتوں میں مزید اضافہ مسترد کر دیا

228

کراچی:جماعت اسلامی نے اوگرا کی عوامی سماعت میں عوام اور تاجروں پر مزید گیس کے بم گرانے اور گیس نرخوں میں ایک بار پھر اضافے کو مسترد کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آئین کی آرٹیکل 158کے تحت صوبے سندھ کو ترجیحی بنیادوں پر اس کے جائز اور قانونی حق کے مطابق گیس فراہم کی جائے تاکہ عوام اور کراچی کی تجارتی و صنعتی سرگرمیاں اور پیدواری صلاحیت متاثر نہ ہو،  گیس کی قیمتوں میں بار بار اضافے اور مہنگی ایل این جی امپورٹ کرنے کے بجائے تیل اور گیس کے نئے ذخائر تلاش کیے جائیں۔

 تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے یکم جولائی 2024 سے گیس کی قیمتوں میں 324 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے مزید اضافے کے حوالے سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی عوامی سماعت‘ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کراچی میں منعقد ہوئی جس کی صدارت چیئر مین اوگرا مسرور خان نے کی۔

 امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر پبلک ایڈکمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے نائب صدر عمران شاہد نے عوامی سماعت میں شرکت کی اور کراچی کے شہریوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے 324 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کو مسترد کردیا۔

پبلک ایڈکمیٹی جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ اس اضافے سے صارفین پر مزید  79 ارب روپے سے زائد کااضافی بوجھ پڑے گا جبکہ سوئی گیس کی قیمتوں میں پچھلے ایک سال کے دوران تین مرتبہ پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ   گیس کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے سے مہنگائی اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ صنعتی و تجارتی سرگرمیوں پر بھی اس کا انتہائی منفی اثر پڑے گا۔جنوری 2023 میں 124 فیصد اضافہ، نومبر  2023 میں  200 فیصد اضافہ جبکہ فروری 2024 میں 67 فیصد گیس کی قیمتوں میں اضافہ  پہلے ہی کیا جاچکا ہے جس سے عوام پر 700 ارب سے زائد کااضافی بوجھ پڑا۔