اسرائیل فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے، اسماعیل ہانیہ

162

دوحہ: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ تمام مسائل اورعدم استحکام کی جڑ ہے، اسرائیل فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے۔

 رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے موقع پر قوم کے ر ہنماﺅں اور علمائے کرام کو پیغام میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں، ہمارے لوگ درد اور امیدوں سے بوجھل اس سال رمضان کا خیرمقدم کررہے ہیں۔

اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ  ہماری عوام کو غزہ پر نسل کشی کی جنگ میں سب سے زیادہ ہولناک قتل عام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی براہ راست دستاویز انسانی حقوق اور بین الاقوامی اداروں بالخصوص بین الاقوامی عدالت نے کی ہے۔

انہوں نے خوراک، ادویات اور رہائش کے حوالے سے غزہ میں حقیقی ریلیف فراہم کرنے کی رفتار تیز کرنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ  کراسنگ کو مکمل طور پر فعال کرنے اور جنگ سے تباہ حال لوگوں کو فوری ضروریات فراہم کرنے  کی ضرورت ہے ۔

حماس رہنمانے کہا کہ قابض ریاست اور اس کا فلسطین پر غیرقانونی قبضہ تمام مسائل اورعدم استحکام کی جڑ ہے اور اس کا جاری رہنا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں سے متصادم ہے،  یہ دشمن فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو اور تمام آزاد لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہمارے لوگ اپنی سرزمین سے جڑے ہوئے ہیں اور وہ دشمن کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کے باوجود اپنی سرزمین سے وابستہ ہیں۔

ھنیہ نے غزہ میں نسل کشی کے قتل عام میں کیے جانے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے بعد دشمن ریاست کے نام نہاد لیڈروں پرخلاف مقدمہ چلانے، اس کے جرائم کو بے نقاب کرنے اور اسے سیاسی اور سفارتی طور پر الگ تھلگ کرنے کے لئے مزید کوششوں پر زور دیا۔