قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

242

پس تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر پھر اگر کوئی آدمی تجھے نظر آئے تو اس سے کہہ دے کہ میں نے رحمان کے لیے روزے کی نذر مانی ہے، اس لیے آج میں کسی سے نہ بولوں گی۔‘‘پھر وہ اس بچے کو لیے ہوئے اپنی قوم میں آئی لوگ کہنے لگے ’’ اے مریم، یہ تو تْو نے بڑا پاپ کر ڈالا۔ اے ہارون کی بہن، نہ تیرا باپ کوئی برا آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی کوئی بدکار عورت تھی‘‘۔ مریم نے بچے کی طرف اشارہ کر دیا لوگوں نے کہا ’’ ہم اِس سے کیا بات کریں جو گہوارے میں پڑا ہوا ایک بچہ ہے؟‘‘۔بچہ بول اٹھا “میں اللہ کا بندہ ہوں اْس نے مجھے کتاب دی، اور نبی بنایا۔ (سورۃ مریم:26تا30)

سیدنا ابو سعید خذریؓ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی مسلمان دعا کرتا ہے جس میں کوئی گناہ کی بات نہیں ہوتی اور نہ رشتہ داروں کے حقوق برباد کرنے کی بات ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ ایسی دعا ضرور قبول فرماتا ہے یا تو اس دنیا ہی میں اس کی دعا قبول فرماتا ہے اور اس کا مقصد پورا ہو جاتا ہے اور یا آخرت میں اس کے لیے ذخیرہ بناتا ہے اور یا اس پر کوئی مصیبت یا برائی آنے والی ہوتی ہے جسے وہ اس دعا کی بدولت دور فرما دیتا ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا پھر تو ہم بہت زیادہ دعامانگا کریں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ بھی بہت دینے والا ہے۔ (مسند احمد، ترغیب)