قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

212

مریم یکایک بول اٹھی کہ ’’اگر تو کوئی خدا ترس آدمی ہے تو میں تجھ سے رحمن کی پناہ مانگتی ہوں‘‘۔ اْس نے کہا ’’میں تو تیرے رب کا فرستادہ ہوں اور اس لیے بھیجا گیا ہوں کہ تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دوں‘‘۔ مریم نے کہا ’’میرے ہاں کیسے لڑکا ہوگا جبکہ مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں ہے اور میں کوئی بدکار عورت نہیں ہوں‘‘۔ فرشتے نے کہا ’’ایسا ہی ہوگا، تیرا رب فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لیے بہت آسان ہے اور ہم یہ اس لیے کریں گے کہ اْس لڑکے کو لوگوں کے لیے ایک نشانی بنائیں اور اپنی طرف سے ایک رحمت اور یہ کام ہو کر رہنا ہے‘‘۔ (سورۃ مریم:18تا21)

سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: میری یہ باتیں کون لے گا اور عمل کرے گا اور عمل کرنے والوں کو بتائے گا۔ میں نے عرض کیا! اے اللہ کے رسولؐ میں اس کے لیے تیار ہوں بتائیں۔ آپؐ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: 1اللہ کی نافرمانی سے بچو تو سب سے بڑے عابد بن جائو گے۔ 2جتنی روزی اللہ نے تمہارے لیے مقرر فرما دی ہے اس پر راضی اور مطمئن رہو تو تم سب سے زیادہ غنی آدمی بن جائو گے۔ 3اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو تو مومن بن جائو گے۔ 4تم جو کچھ اپنے لیے پسند کرو وہی دوسرے کے لیے بھی پسند کرو تم مسلم ہو گے۔ 5 زیادہ نہ ہنسو اس لیے کہ زیادہ ہنسنے سے آدمی کا دل مردہ ہو جاتا ہے۔ (مشکوٰۃ)