قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

241

جو میرا وارث بھی ہو اور آلِ یعقوب کی میراث بھی پائے، اور اے پروردگار، اْس کو ایک پسندیدہ انسان بنا‘‘۔ (جواب دیا گیا) ’’اے زکریاؑ، ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰؑ ہو گا ہم نے اِس نام کا کوئی آدمی اس سے پہلے پیدا نہیں کیا‘‘۔ عرض کیا، ’’پروردگار، بھلا میرے ہاں کیسے بیٹا ہوگا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہو کر سوکھ چکا ہوں؟‘‘۔جواب ملا ’’ایسا ہی ہو گا تیرا رب فرماتا ہے کہ یہ تو میرے لیے ایک ذرا سی بات ہے، آخر اس سے پہلے میں تجھے پیدا کر چکا ہوں جب کہ تو کوئی چیز نہ تھا‘‘۔ (سورۃ مریم:6تا9)

سیدنا معاذ بن جبل ؓ کہتے ہیں رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ: تمہارے اوپر ایسے امراء وحکام مسلط ہوں گے جو تمہارے فیصلے کریں گے (قانون بنائیں گے)تو اگر تم نے ان کی بات مانی تو تمہیں ضلالت کی راہ پر ڈالدیں گے اور اگر ان کی بات نہ مانی تو وہ تمہیں قتل کر دیں گے۔ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول ہمیں ایسی حالت میں کیا کرنا چاہیے آپؐ نے فرمایا تم وہی کرنا جو عیسیؑ کے ساتھیوں نے کیا وہ آرے سے چیرے گئے اور سولی پر لٹکائے گئے (لیکن باطل کے آگے نہیں جھکے) اللہ کی اطاعت میں مرجانا اللہ کی معصیت میں زندگی گزارنے سے بہتر ہے۔ (الطبرانی عن معاذ بن جبل)