……………اقبال

249

تو شاہیں ہے، پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اسی روز و شب میں اْلجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں