قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

239

اور وہ دن ہوگا جب ہم جہنم کو کافروں کے سامنے لائیں گے۔ اْن کافروں کے سامنے جو میری نصیحت کی طرف سے اندھے بنے ہوئے تھے اور کچھ سننے کے لیے تیار ہی نہ تھے۔ تو کیا یہ لوگ، جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے، یہ خیال رکھتے ہیں کہ مجھے چھوڑ کر میرے بندوں کو اپنا کارساز بنا لیں؟ ہم نے ایسے کافروں کی ضیافت کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے۔ اے محمدؐ، ان سے کہو، کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپنے اعمال میں سب سے زیادہ ناکام و نامراد لوگ کون ہیں؟۔ (سورۃ الکہف:100تا103)

سیدنا زید بن ثابتؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: تین باتیں ایسی ہیں کہ ان کے ہوتے ہوئے کسی مسلمان کے دل میں نفاق نہیں پیدا ہو سکتا ایک یہ کہ جو بھی عمل کرے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے کرے۔ دوسری یہ کہ جو لوگ اجتماعی معاملے کے ذمے دار ہوں ان کے ساتھ خیر خواہانہ معاملہ کرے۔ تیسری چیز یہ کے جماعت سے چمٹا رہے جماعت کے افراد کی دعائیں اس کی حفاظت کریں گی۔ (ترغیب و ترہیب بحوالہ ابن حبان و بیہقی، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ)