قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

233

(یہ بند ایسا تھا کہ) یاجوج و ماجوج اس پر چڑھ کر بھی نہ آ سکتے تھے اور اس میں نقب لگانا ان کے لیے اور بھی مشکل تھا۔ ذوالقرنین نے کہا ’’ یہ میرے رب کی رحمت ہے مگر جب میرے رب کے وعدے کا وقت آئیگا تو وہ اس کو پیوند خاک کر دے گا، اور میرے رب کا وعدہ برحق ہے‘‘۔ اور اْس روز ہم لوگوں کو چھوڑ دیں گے کہ (سمندر کی موجوں کی طرح) ایک دْوسرے سے گتھم گتھا ہوں اور صْور پھْونکا جائے گا اور ہم سب انسانوں کو ایک ساتھ جمع کریں گے۔ (سورۃ الکہف:97تا99)

سیدہ عائشہؓ جب کوئی ایسی باتیں سنتیں جس کو سمجھ نہ پاتیں تو دوبارہ اس کو معلوم کرتیں تاکہ سمجھ لیں۔ چنانچہ (ایک مرتبہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جس سے حساب لیا گیا اسے عذاب کیا جائے گا۔ سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں کہ (یہ سن کر) میں نے کہا کہ کیا اللہ نے یہ نہیں فرمایا کہ عن قریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا؟ رسول اللہؐ نے فرمایا کہ: یہ صرف (اللہ کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی (سمجھو) وہ غارت ہو گیا۔ (بخاری)