قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

261

اور جو ان میں سے ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا اْس کے لیے اچھی جزا ہے اور ہم اس کو نرم احکام دیں گے‘‘۔ پھر اْس نے (ایک دْوسری مہم کی) تیاری کی۔ یہاں تک کہ طلوعِ آفتاب کی حد تک جا پہنچا وہاں اس نے دیکھا کہ سورج ایک ایسی قوم پر طلوع ہو رہا ہے جس کے لیے دْھوپ سے بچنے کا کوئی سامان ہم نے نہیں کیا ہے۔ یہ حال تھا اْن کا، اور ذوالقرنین کے پاس جو کچھ تھا اْسے ہم جانتے تھے۔ پھر اس نے (ایک اور مہم کا) سامان کیا۔ یہاں تک کہ جب دو پہاڑوں کے درمیان پہنچا تو اسے ان کے پاس ایک قوم ملی جو مشکل ہی سے کوئی بات سمجھتی تھی۔ (سورۃ الکہف:88تا93)

سیدنا جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے روایت ہے، رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’مجھ کو پانچ چیزیں ملی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی پیغمبر کو نہیں ملیں۔ ایک تو یہ کہ ہر پیغمبر خاص اپنی قوم کی طرف بھیجا گیا اور میں سرخ اور سیاہ ہر شخص کی طرف بھیجا گیا (مطلب یہ ہے کہ میری نبوت عام ہے، کسی ملک سے خاص نہیں) اور مجھے غنیمت (جہاد کا مال) حلال ہوا۔ مجھ سے پہلے کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور میرے لیے ساری زمین پاک اور پاک کرنے والی کی گئی۔ پھر جس شخص کو جہاں نماز کا وقت آ جائے وہ وہیں نماز پڑھ لے اور مجھے مدد دی گئی رعب سے جو ایک مہینہ کے فاصلہ سے پڑتا ہے۔ اور مجھے شفاعت عطا ہوئی ہے۔ (مسلم)