انقرہ  میں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کی یاد میں تقریب

215

انقرہ:ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے علاقے کیچی اورین میں 2014 میں آرمی پبلک اسکول(اے پی ایس)پشاور پر ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے طلبا اور عملے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں پاکستانی سفیر نے میئر کیسیورین اور دیگر معززین کے ہمراہ شہدا کی یادگار پر پھول رکھے ۔ ترکیہ میں پاکستانی سفیر جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی، کیسورین میونسپلٹی اور پاکستان ایمبیسی کے عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی، پاکستان کے ساتھ اظہار یک جہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کیچی اورین بلدیہ کے مئیر ترگت آلتن اوک نے اے پی ایس دہشتگردانہ حملے کی پرزور مذمت کی۔

 ترگت آلتن اوک نے کہا کہ ترکی کے عوام زندگی کے تمام پہلوئوں بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے، میئر نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ترکی کی حمایت کا اعادہ کیا۔

ترکیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اظہارِ یکجہتی اور دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والی قیمتی جانوں کی یاد کو زندہ رکھنے پر ترک بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو دہشتگردی کی وجہ سے بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ یہ فیصلہ دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھارتی آئین اور بھارتی عدالتوں کی بالادستی نہیں ہے، ڈاکٹر یوسف جنید نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اصولی موقف اپنانے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستانی سفیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز مقصد کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔