ایوان صدر میں نہ ہوتا تو آج میں بھی جیل میں ہوتا، صدر مملکت

371
condemn

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی کاکہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف آج بھی میرے لیڈر ہیں، اگر ایوان صدر میں نہ ہوتا تو میں بھی آج جیل میں ہی ہوتا، میں نے ذاتی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی کو مالی امور میں ایماندار پایا۔

عارف علوی نے کہا کہ یقین نہیں ہے کہ الیکشن جنوری میں ہوں گے، انتخابات کے معاملے پر جب الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر معاملہ حل کرنے کی تجویز دی تو انہوں نے جواب میں کہا کہ ضرورت نہیں ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ اگر میں حج پر نہ گیا ہوتا تو الیکشن ایکٹ 2017 میں کی جانے والی ترمیم پر دستخط نہ کرتا کیونکہ یہ آئین کے خلاف ہے، اگر میں ایوانِ صدر میں موجود ہوتا تو 57 (1) ایکٹ میں جو ترمیم کی گئی اس پر دستخط نہیں کرتا، کیونکہ وہ آئین کے خلاف ہے، جو بھی ہوا وہ جب ہو جب میں حج پر گیا ہوا تھا۔ ایکٹ میں 57/1 کو تبدیل کیا گیا مگر میں نے اس پر دستخط نہیں کیے۔

خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ کی شق 57 اور 58 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت الیکشن کی تاریخ کا اختیار صدر مملکت سے واپس لے لیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن نیا شیڈول اور عام انتخابات کی تاریخ کااعلان کرے گا جبکہ الیکشن پروگرام میں ترمیم بھی کر سکے گا۔