اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جو کسی صورت قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمن

505

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اسپتال کو نشانہ بنایا جس سے 800 افراد شہید ہوئے، ڈاکٹر یوسف صاحب نے لاشوں پر کھڑے ہوکر اپنی نوعیت کی پہلی پریس کانفرنس کی، مسلم ممالک کی خاموشی سوالیہ نشان ہےاسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جو کسی صورت قبول نہیں یروشلم میں مسجد اقصی میں جو مسلمان نماز پڑھنے جاتے ہیں ان پرتشدد کرتے ہیں۔

دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیت المقدس میں نمار پڑھنے والے نمازیوں پرظلم کرتا ہے، دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا ۔

ان کا کہنا تھاکا کہ پوری دنیا کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ فلسطین اور غزہ ہےاسرائیل ہر سال 100 لوگوں کو شہید کر رہا ہے،اسرائیل اب تک لاکھوں لوگوں کو بے گھر بھی کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں واحد مزاحمت حماس کی ہےحماس نے جمہوری جماعت کے طور پر انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی حماس سیلف ڈیفینس کا حق استعمال کرتے ہوئے مقابلہ کررہی ہےامریکہ اور برطانیہ نے اسرائیل کا ساتھ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے بہت سے لوگ حماس سے ڈرتے ہیں اور اس کا ساتھ نہیں دیتےجب کہ حماس ایک قانونی و مزاحمتی جنگ لڑ رہی ہےوہاں کے لوگ مکمل طور پر حماس کے ساتھ ہوتے ہیں لوگ شہید ہورہے ہیں، بچوں کو قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ قبر میں اتاررہے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس  لیے اسرائیل کا ساتھ دے رہا ہے کیونکہ وہ خود ایک دہشت گرد ریاست ہےامریکہ نے ہمیشہ دہشت گرد ریاستوں کی پشت پناہی کی ہےوہ اسرائیل کے بم پھینکنے کو درست قرار دے رہے ہیں،پوچھنا چاہتا ہوں اب کہاں ہیں انسانی حقوق علمبردار برطانیہ نے اسرائیل کو جب قبول کیا تو اس وقت 5 فیصد یہودی تھےہر جگہ سے لا کر یہودیوں کو فلسطین میں بسا دیا گیا۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ 1948 سے فلسطینیوں کو شہید کیا جارہا ہے یہ پوری تاریخ ہے حماس نے یوں ہی یہ نہیں کیاحماس کی زمینوں پر قبضے کئے گئے ہیں لوگ اسرائیل کی مذمت اتنی نہیں کرتے جتنی حماس کی کرتے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ قائد اعظم نے اسرائیل کو قبول نہیں کیا وہ فلسطینیوں کے حامی تھے23 مارچ کو ایک قراردار پاکستان کی تھی دوسری فلسطین کی تھی مسجد اقصی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیا کی امامت کروائی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کاکڑ اور وزیر خارجہ کو کہتا ہوں کہ آپ اسرائیل کو قابض ریاست نہیں کہہ رہے جو کہا جاتا ہےآپ فلسطینیوں کے ایجنڈے پر نہیں چل رہےہم فلسطینیوں کا حق ادا نہیں کرسکتے مگر انکے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔

 کراچی میں احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ کراچی کا احتجاج بازی لے گیا، ہم نے تمام جماعتوں کے لوگوں کو بلایااس کے لئے ہم سیاست کو استعمال نہیں کرنا چاہتےنیند نہیں آتی جب ان بچوں کو دیکھتے ہیں ہمیں ان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ امیر جماعت پاکستان سراج الحق نے پیٹیشن کا سلسلہ شروع کیا ہےایک کروڑ پیٹیشن لکھنی ہے اقوام متحدہ کوان لائن شروع ہوگیا ہے اب گھروں میں بھی جا کر دسخط لیں گےاسرئیل ایک قابض ریاست ہے ،افواج پاکستان دنیا بھر کو  میسج دے اپنا کردار ادا کرے،مسلم ممالک کی مشترکہ فوج کس لئیے بنائی گئی جو مسجد اقصی کی بھی حفاظت نہیں کرسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ ایمان اور انسانیت کی بنیاد پر اس ظلم پر اٹھ کھڑے ہوں ۔ہمارا سپاہی جذبہ شہادت رکھتا ہے ، جنرل عاصم منیر آغاز کریں اور امریکہ اور دنیا کو واضح پیغام دیں ۔ہمارے نوجوان بھی تیار  ہیں ، فنڈز بھی جمع ہونگے2020 میں بھی یہ واقعات ہوئے تھے تو الخدمت وہاں پہنچی تھی، ابھی بھی ہمارا ایک چیپٹر غزہ میں ہے انھوں نے  کام شروع کردیا ہے۔