کراچی کی غدار سیاسی پارٹیوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا ، حافظ نعیم الرحمن

370
should refrain

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے حوالے سے حلقہ بندیوں کا عمل جاری ہے،حلقہ بندیاں مردم شماری پر منحصر ہوتی ہیں لیکن پاکستان میں تما م سیاسی پارٹیاں  ایک بات پر متفق ہیں کہ کراچی کی گنتی مکمل نہیں کی جائے گی  ۔

دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ مردم شماری میں بھی کراچی کی گنتی مکمل نہیں کی گئی تھی اس بار بھی کراچی کو اس کے حق سے محروم کردیا گیا مردم شماری میں 1 کروڑ سے زائد افراد کو کم گنا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو اس کے حق سے محروم کردیا گیا مردم شماری میں 1 کروڑ سے زائد افراد کو کم گنا گیا ہے ،کراچی کی گنتی مکمل کی جائے تو قومی اسمبلی میں 22 کی جگہ 32 نشستیں بن جائیں گیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کراچی کے ساتھ غداری کر رہی ہیں ان سیاسی پارٹیوں کا جنازہ آئندہ انتخابات میں نکل جائے گا،کراچی کی گنتی پر جماعت اسلامی کمپرومائز نہیں کرے گی،ان لوگوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا  جنھوں نے مردم شماری پر سودے بازی کی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک علاقے میں 11 ،11 پی ایم ٹیز کام کر  رہی ہیں جو رجسٹرڈ بھی  نہیں ہیں ان کے لیگل کنکشن کے لئے جب آواز اٹھائی تو ہمارے چئیرمین کو شہید کردیا گیا آج تک قاتل نہیں پکڑے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک گھر میں اوسطا 6 لوگوں کا اندراج کیا جاتا ہے،بہت سے گھرانے ایسے ہیں جن میں ایک میٹر لگا ہوا ہے اور  2 یا 3 فیملیز رہتی ہیں ، حکام کو جعل سازی نظر نہیں آتی اور نا ہی ان کو گنتی میں شمار کیا جاتا ہے یہی صورتحال گیس کے میٹر کی ہے ،فوڈ کنزمپشن کے ڈیٹاکے مطابق بھی کراچی میں آبادی ساڑھے تین کروڑ سےکم نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ غداری کرنے والی سیاسی جماعتوں کو جماعت اسلامی کبھی قبول نہیں کر ے گی،ہم انتخابات میں عوام کے ساتھ مل کر ان کا سیاسی جنازہ نکال دیں گے۔

اسٹریٹ کرائم کے حوالے  سے پوچھے گئے سوال کے پر ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی بدترین صورتحال ہے المیہ یہ ہے  کہ خواتین پر بھی گولیاں چلائی جارہی ہیں ،ایک عرصے سے پولیس میں تبدیلی کی باتیں ہورہی ہیں عمل کو کچھ معلوم نہیں اسی طرح لوگوں کی جانیں جاتی رہیں گیا،اس وقت بھی شہر میں کرائے پر اسلحہ دینے کا کاروبار چل رہے ہیں ،آئی جی صاحب بتائیں تھانے کی حدود میں کالے کاروبار کیسے انجام پا رہے ہیں ، پولیس ان کو روکنےمیں کامیاب کیوں نہیں پاتی۔؟