پاکستان میں 9 کروڑ لوگ غربت کی چکی میں پسے ہوئے ہیں، حافظ نعیم الرحمن

423
should refrain

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ شوگرز ملز چلانے والے جاگیرداروں نے چینی کا بحران پیدا کردیا ہے،نگراں حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے،ہر گزرتے دن کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے۔حکمرانوں کی اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں 9 کروڑ افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت ریلیف کے بجائے اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے ،بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران آمد سے زیادہ اخراجات کر رہے ہیں،عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول نا ممکن ہوگیا ہے مگر حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں میں مبتلا ہے،اقتصادی بحران کی یہ صورتحال ہوگئی ہے کہ قرض پر معیشت کا پہیہ چلایا جارہا ہے ،پہلے یہ قرض لیتے ہیں ،پھر سود سمیت اس کی ادائیگی کی جاتی ہے جس نے معاشی صورتحال کو دگرگوں کردیا ہے،آج صورتحال یہ ہے کہ 9 کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم مہنگائی پر قابو پانے کے اقدامات کرنے کے بجائے کہتے ہیں کہ مہنگائی آئی ایم ایف سے مشروط ہے،اصل صورت حال یہ ہے کہ کرپشن کر کے پہلے بحران پیدا کیاگیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی میں 70 فیصد طلباء نے فیسیں جمع نہیں کرائیں جامعہ کراچی میں متوسط طبقے کے بچے پڑھتے ہیں غربت اتنی بڑھ چکی ہے کہ اب فیسیں ادا کرنے کو پیسے نہیں، طلبہ کے مستقبل کو بربادکیا جارہا ہے ۔