یوم د فاع کے تقاضے

402

پاکستانی قوم آج یوم دفاع پاکستان منارہی ہے۔ یہ دن 1965ء میں بھارتی فوجی جارحیت کے جواب میں کامیاب دفاع کرنے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ بلاشبہ بھارت اس وقت بھی پاکستان سے کئی گنا بڑی فوجی طاقت تھا اور پاکستان آج کے مقابلے میں دفاعی اعتبار سے بہت کمزور تھا۔ لیکن پاک فوج کی جرأت، جوانوں کی بہادری اور عوام کی ہمت کے سامنے بھارت اپنے منصوبوں پر عمل نہ کرسکا۔ اگر پاکستان کے پاس وسائل ہوتے تو اس موقع پر کشمیر سے بڑے بھارتی علاقوں پر کنٹرول کرلیتا۔ قوم ایک تھی، فوج کے پیچھے تھی اور جرنیل، ہوا باز اور بحری افواج قربانیاں دے رہی تھیں۔ اس وقت قوم کے دانشوروں نے یکجہتی اور یگانگت کی فضا پیدا کی اور حب الوطنی کو ہر چیز پر مقدم رکھا۔ لیکن 1971ء میں یہ جذبہ کسی میں نہیں رہا، کیونکہ دعوے اور باتیں غالب تھیں نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ اب پاکستان کو اندرونی و بیرونی، معاشی و سیاسی اور دفاعی چیلنجز درپیش ہیں۔ حکمران، فوج، سیاستدان اور معاشرے کا ہر طبقہ چند متفقات پر ایک ہوجائیں۔ نظام عدل قائم کریں جو اسلام ہی کا بہترین ہے۔ خود غرضی ترک کریں، کرپشن خود بھی نہ کریں کسی کو بھی نہ کرنے دیں اور سب سے بڑھ کر مخلص ہوجائیں تو دفاع پاکستان کے تقاضے پورے ہوسکتے ہیں اور ملک ناقابل تسخیر بن سکتا ہے۔