پاکستان کشمیر کی آزادی کیلیے سفارتی حمایت جاری رکھے گا، وزیر اعظم

567
وزیر اعظم نے تمام سیکرٹریز کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے خط لکھ دیا

اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کے جائز اور منصفانہ مقصد کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ یہ پاکستان کا اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے وعدہ ہے کہ ہم ان کی آواز ہر فورم پر اس وقت تک لے کر جائیں گے جب تک عالمی برادری اس مسئلے پر ایکشن نہیں لیتی۔

پانچ اگست یوم استحصال کے موقع پراپنے پیغام پر وزیر اعظم نے کہاکہ بھارت کا کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے سے انکار اس پورے خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے،  آج بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر منسوخ کیے چار سال گزر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ   تب سے بھارت نے کشمیری عوام کو دبانے کے لیے طاقت اور تشدد کے وحشیانہ استعمال کا سہارا لیا ہے، بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو کمزور کرنے کے لیے کشمیری آبادی میں تبدیلیاں لانے کی کوشش کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے اس کے مذموم عزائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے بھارتی حکام نے انتخابی حلقوں کی منتخب حد بندی کی ہے، لاکھوں غیر کشمیریوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں اور موجودہ ووٹر فہرستوں میں ردوبدل کے لیے لاکھوں عارضی رہائشیوں کو شامل کیا ہے۔