حکومت کا پاکستان میں سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کا اشارہ

781

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ہمیشہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کرنے کا اختیار ہوتا ہے، جسے “کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے”۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں نے اپنی پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو فوجی تنصیبات سمیت نجی اور سرکاری املاک کو توڑ پھوڑ کی۔

حکومت نے  یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ سوشل میڈیا اشتعال انگیزی کا ایک اہم ذریعہ ہے نہ صرف پلیٹ فارم بلکہ پورے ملک میں انٹرنیٹ خدمات کو تقریباً چار دنوں تک بلاک کر دیا، جس سے لاکھوں متاثر ہوئے۔

نجی ٹی وی میں ایک انٹرویو کے دوران وزیر دفاع آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کا آپشن ہمیشہ دستیاب ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو یہ [معطلی] [کسی بھی وقت] نافذ ہوسکتی ہے۔”

اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے نوٹ کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم چین اور ترقی پذیر دنیا  بشمول یورپ میں ریگولیٹ ہیں۔

ان کہنا تھا کہ  “سوشل میڈیا کو ہر جگہ ریگولیٹ کیا جاتا ہے، پلیٹ فارم لوگوں کو اکسانے کے لیے استعمال کیے گئے، جس کی وجہ سے 9 مئی کو ان کی پرتشدد کارروائیاں ہوئیں۔

سروسز بلاک کرنے کی دلیل پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی کا “سارا کام” انٹرنیٹ پر کیا گیا تھا، بشمول “منصوبہ بندی اور زیادتی، یہ سب سوشل میڈیا پر کیا جاتا ہے”۔