مودی سرکار کی تعصب کا داغ مٹانے کی کوشش، پارلیمان میں سورۃ رحمٰن کی تلاوت

392

نئی دہلی: مسلم دشمنی میں اندھی بھارت کی مودی سرکار نے ایک بار پھر خود پر سے تعصب کا داغ مٹانے اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر بھارتی پارلیمان میں سورۃ رحمٰن کی تلاوت کی گئی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت کے وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمان کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مودی نے ہندووانہ رسمیں ادا کیں جب کہ پنڈتوں نے بھجن بھی گائے۔

تقریب کے دوران ایک قاری صاحب کو مدعو کیا گیا، جنہوں نے پارلیمان میں سورۃ رحمٰن کی تلاوت کی۔

بھارت میں مسلم رہنماؤں سمیت دنیا بھر میں مودی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ ملک میں خصوصاً مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر زمین تنگ کردینے والی ہندو انتہا پسند حکومت  نے اپنے متعصبانہ اور امتیازی رویے کو چھپانے اور دنیا کے سامنے خود کو سیکولر ثابت کرنے کی ایک بار پھر بھونڈی کوشش کی ہے۔

ناقدین اور مبصرین کا کہنا ہے کہ گجرات کے قسائی کے نام سے مشہور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت کو نام نہاد سیکولر اسٹیٹ ظاہر کرنے کے لیے پارلیمان میں تلاوت قرآن کا انتظام کرکے سیاسی فوائد اٹھانے کے حربے کے علاوہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے کیوں کہ گجرات میں ہونے والے فسادات، مسلم دشمن متنازع شہریت بل، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پر متنازع فیصلے اور ملک بھر میں ہندو انتہا پسندوں کی کھلے عام دہشت گردی کے نتیجے میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے غیر محفوظ ہونا، یہ سب بھارت میں معمول بن چکا ہے۔