بھارت: گندم کی ریکارڈ فصل متوقع،برآمدات پر پابندی کے خاتمے کاامکان

463
بھارت: گندم کی ریکارڈ فصل متوقع،برآمدات پر پابندی کے خاتمے کاامکان

نئی دہلی:بھارت میں اس موسم میں گندم کی ریکارڈفصل کٹائی کے لیے تیارہوگی کیونکہ سازگارموسم اورگرمی مزاحم بیجوں سے پیداوار میں اضافے کی توقع ہے ، جس سے ممکنہ طور پر ملک کے لیے برآمدات پر عاید پابندیوں کو ختم کرنے کا مرحلہ طے ہوگا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انڈین انسٹی ٹیوٹ برائے گندم اورجوریسرچ کے سربراہ گیانیندرسنگھ نے کہا کہ پیداوارایک سال پہلے کے مقابلے میں قریبا پانچ فی صد بڑھ جائے گا اور جون تک 11کروڑ20لاکھ (112 ملین) ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔

اکتوبرمیں بوئی گئی گیہوں کی فصل بھارت کے موسم سرما میں بوئے گئے اناج کا قریبا65 فی صد ہے۔ اس سے پہلے 2020-21 میں گندم کی 109.6 ملین ٹن پیداوار ہوئی تھی۔ایک بمپرفصل سے حکومت کو برآمدی پابندیوں کو ختم کرنے اوراندرون ملک اناج کی قیمتوں کوک مکرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

گذشتہ موسم میں کم پیداوار کے بعد قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔واضح رہے کہ بھارت نے مئی میں گندم کی برآمدات روک دی تھیں، یہ ایک حیران کن اقدام تھا جس نے یوکرین میں جنگ کے دوران میں خوراک کی قلت اور افراط زر کے خدشات کو ہوا دی تھی۔یہ فیصلہ ریکارڈ توڑ گرمی کی لہر کے بعد کا گیا تھا۔

اس نے فصل کو خشک کردیا تھا اوراس کی وجہ سے پچھلے سال بھارت میں گندم کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی تھی۔سرکاری انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے ایک فون انٹرویو میں کہا کہ اس موسم میں پیداوار کے اشاریے خوش نما ہیں کیونکہ فصل اگانے کے علاقے میں توسیع ہوئی ہے ، بہت سے کسانوں نے نئی قسمیں بوئی ہیں جو زیادہ درجہ حرارت کو برداشت کرسکتی ہیں۔ نیزموسم اب تک سازگاررہا ہے۔

وزارتِ زراعت کے مطابق اس سیزن میں بھارت بھر میں آٹھ کروڑ20 لاکھ(82 ملین) ایکڑ اراضی پر گیہوں کی بوائی کی گئی تھی ، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 0.7 فی صد زیادہ ہے۔شمالی ریاست ہریانہ میں اپنے 40 ایکڑ کھیت پراناج بونے والے کسان انیل کلیان نے کہا کہ اس مرتبہ درجہ حرارت سازگاررہا ہے۔

اگر فروری اور مارچ میں موسم سازگاررہا تو میرے گندم کے کھیتوں میں پیداوار گذشتہ سال کے 1.9 ٹن سے بڑھ کر 2.2 ٹن سے 2.3 ٹن فی ایکڑ تک پہنچ سکتی ہے۔گندم کی زیادہ پیداوار سے مقامی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

وزارت خوراک کے اعداد و شمار کے مطابق گندم کی اوسط خوردہ قیمت ایک سال پہلے کے مقابلے میں قریبا14 فی صد زیادہ ہے جبکہ آٹے کی قیمتوں میں قریبا 18 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے برعکس عالمی سطح پرگندم کی قیمتوں میں ایک سال قبل کے مقابلے میں قریبا 3 فی صد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ یوکرین اورروس کے درمیان جنگ کی وجہ سے گندم کی برآمدات میں خلل پڑاتھا۔